تہران: عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزا ئل حملوںکے ، جس میں کم از کم80امریکی فوجی ہلاک اور 200سے زاید زخمی ہوگئے،چند گھنٹے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے رہبر اعلیٰ و قائد انقلاب آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ گذشتہ شب ہم نے امریکیوں کے منھ پر طمانچہ رسید کیاہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ فوجی کارروائی کی نہیں تھی۔خامنہ ای نے مزید کہا کہ خطہ میں امریکہ کا ناپاک اور منحوس وجود اب ختم ہوجانا چاہیے۔اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ اس کی موجودگی ایک نحوست ہے جو جنگ، پھوٹ او تباہی و بربادی کا باعث بن رہی ہے۔

قائد انقلاب نے شہید کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کی خدامت اور کارہائے نمایاں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک عظیم،قابل تقلید ،بہادر سپاہی اور ہمارے ہر دلعزیز دوست تھے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل سلیمانی نے اپنی فہم و فراست اور بہادری سے لبنان ، عراق، یمن اورشام میں اپمریکہ کے تمام ناپاک عزائم کو ناکام بنا دیا۔

امریکی فوجی اڈوں پر کیے گئے اس حملہ کے بعد ایران کے صدر حسن روحانی نے بھی قوم سے خطاب کیا اور کہا کہ امریکہ نے بھلے ہی سلیمانی کا ہاتھ کاٹ دیا لیکن ایران اس کا جواب امریکہ کی ٹانگ کاٹ کر دے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ یہ حملہ جارحیت نہیں ہے بلکہ اپنے دفاع میں کیا گیا اقدام ہے۔

سرکاری ٹی وی نے پاسداران انقلاب کے ذرائع کے حوالے سے یہ بھی کہاکہ اگر امریکہ نے اب کوئی حرکت کی یا اس حملہ کا جواب دیا تو ایران کے نشانوں ہر مزید 100اہداف ہیں۔ذرائع نے یہ بھی کہا کہ ان میزائل حملوں میں امریکی ہیلی کاپٹرز اور فوجی سازوسامان کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *