واشنگٹن:(اے یو ایس )امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ میں یہود مخالفت پر خاموش نہیں رہیں گے انہوں نے اس امر کا اظہار وائٹ ہاوس میں اس وقت کیا جب وہ یہودیوں کے تہوار ‘ روشنیوں کے میلے حانوکا ‘ کے سلسلے میں ایک استقبالیہ تقریب کی میزبانی کر رہے تھے۔انہوں نے اپنے یہودی مہمانوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ کے خوف، زخموں اور پریشانیوں کا اندازہ ہے کہ امریکہ میں یہود مخالف زہر بہت عام ہوتا جا رہا ہے۔
امریکی صدر جب یہ بات کہہ رہے تھے تو وہ اس روایتی یہودی شمع دان کے ساتھ کھڑے تھے۔جوبائیڈن نے کہا ہمیں یہود مخالف سرگرمیوں پر کبھی خاموش نہیں رہنا ہے۔ کیونکہ خاموشی بھی شریک جرم ہونے کا دوسرا نام ہے۔ اس لیے میں کبھی خاموش نہیں رہوں گا۔ امریکہ کبھی خاموش نہیں رہے گا۔امریکی صدر کے مہمانوں میں ہولو کاسٹ کے دوران بچ جانے والی برونیا برینڈمین اور چارلی سیٹارن کے علاوہ ٹیکساس میں ماہ جنوری کے دوران تقریبا یرغمال بنائی گئی یہودی عبادت گاہ کے یہودی ربی بھی کولی ویل بھی موجود تھے ۔
امریکی جیوش کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں یہود مخالفت وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی جا رہی ہے اور اس وجہ سے 39 فیصد امریکیوں نے اپنے رویہ تبدیل کر لیا ہے۔ یہودیوں نے اپنی سرگرمیوں میں کمی کر لی ہے، یا پھر اپنے یہودی ہونے کو چھپانا شروع کر دیا ہے۔ تاکہ یہود مخالف سرگرمیوں کا نشانہ بننے سے بچے رہیں۔اس کمیٹی کے مطابق پچھلے برس کے دوران چار میں سے ایک یہودی اس طرح کے کسی واقعے سے متاثر ہوتا رہا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ پچھلے ماہ ایک ایسے شخص کا ڈنر کرنا اسی وجہ سے یہودی برادری میں بہت تشویس کا باعث بنا جو ہولو کاسٹ کو مانتا ہی نہیں ہے اور یورپ میں یہودیوں کے بہت بڑی تعداد میں مارے جانے کا انکاری ہے۔ تاہم صدر جوبائیڈنے یہودیوں کے اہم افراد کو اپنی حمایت کا یقین دلایا ہے۔
