کلکتہ:(اے یو ایس)بنگال بی جے پی لیڈر منیش شکلاکو اتوار کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ شکلا کوتب نشانہ بنایا گیاجب وہ راجدھانی کلکتہ سے تقریباً 20 کلومیٹر دوربیرک پور میں ایک پولیس اسٹیشن کے پاس کچھ مقامی لوگوں اورپارٹی کارکنان سے بات کررہے تھے۔ منیش شکلا بی جے پی کے بیرک پورکے ضلع کمیٹی کے رکن اور سابق کونسلر تھے۔بی جے پی نے اس کے لئے ترنمول کو الزام ٹھہراتے ہوئے بیرکپور علاقے میں 12 گھنٹے کا بند کا اعلان کیا ہے۔
ترنمول کانگریس نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ بی جے پی کے اندر ہی کسی تنازع کو لیکر ہوا ہے۔ بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکڑ نے اتوار کی رات ایک ٹویٹ کر واقعہ کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا ڈی جی پی اور ہوم سیکریٹری کو پیر کی صبح 10 بجے راج بھون میں بلایا گیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جائے حادثہ پرکئی حملہ آورموٹر سائیکل پر آئے اور منیش شکلا پر کئی راو¿نڈ میںگولیاں چلائیں۔پتہ چلا ہے کہ انہیں سر، چھاتی اور پیٹھ میں گولیاں لگی تھیں۔پہلے انہیں بیرکپور میں ہی ایک پرائیویٹ اسپتال میں لے جایاگیا۔
پھر وہاں سے پھر کلکتہ لے جایاگیا لیکن اس کی موت ہوگئی۔ واقعے کے بعد بی جے پی کے حامیوں نے ہنگامہ کھڑا کرنا شروع کر دیا اور بیرکپور پولیس کمشنر منوج ورما اور ایڈیشنل کمشنر اجے ٹھاکر کو گھیر لیا اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔جس کے بعد معاملہ پرسکون کرانے کے لئے یہاں پر پولیس کی بڑی ٹیم کو آنا پڑا۔ موقع پر پہنچ کر بنگال بی جے پی کے سینئر لیڈروں نے اس کے لئے ترنمول کو ذمہ دار ٹھہرایاہے اور پیر کو 12 گھنٹے کی ہڑتال کا اعلان کیاہے۔
بی جے پی کے جنرل سیکرٹری کیلاش وجے ورگیہ نے منیش شکلا کو بیرک پور بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ارجن سنگھ کا قریبی ساتھی قرار دیتے ہوئے ان کی موت کے لئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ نہوں نے کہا کہ ہمارا پولیس میں کوئی اعتماد نہیںہے۔ کیونکہ قتل پولیس اسٹیشن کے سامنے پیش آیا تھا۔ اس سے سی بی آئی کی تحقیقات کی جانی چاہئے۔ ارجن سنگھ نے پہلے ہی کہاتھا کہ ان کی اور ان کے ساتھیوں کی جان کو خطرے میں ہے۔انہوںنے مزیدکہا مجھے افسوس ہے کہ ممتا بنرجی اس طرح کے اقدامات پر اتر آئی ہے لوگ آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔
