آذربائیجان:(اے یو ایس )ایسے میں جب روس کے خلاف مغربی ملکوں کی جانب سے عائد پابندیوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، آذربائیجان میں مبصرین کو اس بات پر تشویش لاحق ہے کہ روس کے ساتھ قریبی معاشی تعلقات والے اس ملک کو ممکنہ اثرات جھیلنا پڑیں گے۔
کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ روس کی بگڑتی ہوئی معاشی صورت حال کے نتیجے میں آذربائیجان کے تجارتی تعلقات اور روس کے ساتھ رقوم کی منتقلی کے معاملات میں مشکل نوعیت کے اثرات مرتب ہوں گے، چونکہ درآمد کے شعبے میں آذربائیجان روس کا کلیدی شراکت دار ہے، جہاں آذربائیجان کے 25 لاکھ تارکین وطن محنت کش موجود ہیں۔
معاشی امور کے ماہر، ناطق جعفری نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ روس پر عائد تعزیرات کے آذربائیجان کے بینکاری کے شعبے کے لیے مسائل پیدا ہوں گے جب کہ بین الاقوامی منی ٹرانسفرز کے معاملے میں بھی مشکلات پیدا ہوں گی، کیونکہ آذربائیجان کا روس کے ساتھ علیحدہ سے رقوم کی ترسیل کاکوئی نظام موجود نہیں ہے۔