نیو یارک: اقوام متحدہ کے عالمی غذائی /خوراک پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ افغانستان کے لیے غذائی امداد کے مد میں 200ملین ڈالر عطیہ کرے تاکہ موسم سرما کی آمد سے پہلے افغانستان کے دو افتادہ مقامات میں اشیائے ضروریہ کی فراہمی کی جا سکے۔
ڈبلیو ایف پی کی ڈپٹی ڈئریکٹر برائے امور ایشیا و پسیفک اینتھی ویب نے اقوام متحدہ کی ایک بریفنگ میں کہا کہ ڈبلیو ایف پی متنبہ کرتی ہے کہ جب تک عالمی برادری افغانوں کی زندگی کو ترجیح نہیں دے گی تو اس موسم سرما میں افغانستان کے عوام نسانی تباہی کی زد میں آجائیں گے۔ برفباری شروع ہوگئی تو اس وقت تک بہت دیر ہو چکی ہوگی۔
ویب نے مزید کہا کہ ڈبلیو ایف پی چاہتی ہے کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ قبل اس کے کہ پہاڑ برف سے ڈھک جائیں ان دور دراز رہائش پذیر افغانوں کو پہاڑی راستوں سے اشیائے ضروریہ پہنچا دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ذرا بھی تاخیر ہلاکت خیز ثابت ہو سکتی ہے۔ویب نے مزید کہا کہ جو ممالک افغانستان پر طالبان کے مکمل کنٹرول کے بعد افغان مہاجرین کی ممکنہ آمد سے متوحش یا مضطرب ہیں انہیں چاہئے کہ وہ ان ریلیف مشنوں کی پشت پناہی کریں جو افغانستان میں ہی مقیم رہنے والوں کی مدد کر رہی ہیں۔