What does the Russia-Ukraine conflict mean for Turkey?تصویر سوشل میڈیا

انقرہ:(اے یوایس)ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کئی مہینوں سے روس اور یوکرین کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہوں نے گذشتہ روز یوکرین میں روسی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد دوبارہ ایسا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا لیکن کیا ترک صدر اس میں کامیاب ہو پائیں گے؟ اس مقصد کے حصول اور اس میں ترکی کیا مفادات ہوسکتے ہیں؟ترکی کے ایک ہی وقت میں روس اور یوکرین دونوں کے ساتھ قریبی سیاسی اور اقتصادی تعلقات ہیں، جس کی وجہ سے وہ آج ماسکو اور کیف کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ترک مقامی لوگوں کے مطابق ترکی روسی فوجی کارروائی کو امریکا، یورپی یونین اور ناٹوکے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانے کے ایک اچھے اور سازگار موقع کے طور پر دیکھتا ہے۔ترکی اس لڑائی کے، جس سے دونوں ممالک سے اس کے تعلقات، ناٹو کے اندر اور علاقائی سالمیت پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، سفارتی حل پر زور دے رہا ہے۔بین الاقوامی امور اور ترکی کے خارجہ تعلقات میں مہارت رکھنے والے ایک ترک تجزیہ کار نے کہا کہ انقرہ کو روس کے جاری فوجی آپریشن میں امریکا، یورپی یونین کے ممالک اور نیٹو کے ساتھ اپنے کشیدہ تعلقات کو ٹھیک کرنے کا ایک اچھا موقع مل رہا ہے۔ گذشتہ عشرے میں مغرب کے ساتھ کی قیمت پر ترکی نے ماسکو کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط کیا ہے۔اس لیے ترکی پوزیشن اب تک مبہم نظر آتی ہے۔ اس نے فوجی آپریشن کی واضح مذمت کے باوجود تنازعہ کے فریقوں میں سے کسی ایک کی براہ راست حمایت کا اعلان نہیں کیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *