Woman from PoK contesting J-K DDC polls, says 'development is top priority'تصویر سوشل میڈیا

سری نگر: پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کے مظفر آباد میں پیدا ہوئی سومیا صدف جموں وکشمیر میں ہونے والے پہلے ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کونسل(ڈی ڈی سی) انتخابات میں حصہ لینے والی متعدد خواتین امیدواروں میں سے ایک شامل ہیں۔

صدف شمالی کشمیر کے ضلع کپواڑہ کے حلقہ ڈرگ مولہ سے انتخاب لڑ رہی ہیں۔اس نے وادی کے ضلع کپوارہ کے گاﺅں باٹرگام کے رہائشی عبدالمجید بھٹ اس وقت شادی کی تھی جب اسلحہ کی تربیت کے سلسلے میں اس نے سرحد عبور کی تھی۔

تاہم اس نے ہتھیار اٹھانے کے بجائے مظفر آباد میں اپنا کاروبار شروع کرکے پر سکون زندگی گزارنے کا انتخاب کیا ، جہاں پر اس کی صدف سے ملاقات ہوئی اور بعد میں اس سے شادی کرلی۔بعد میں دونوں شوہر اور بیوی 2010 میں عمر عبداللہ کی سربراہی میں نیشنل کانفرنس (این سی)کی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ‘بحالی کی پالیسی ‘کے تحت کشمیر واپس آئے تھے۔

اے این آئی سے بات کرتے ہوئے صدف نے کہا کہ انہیں ڈی ڈی سی انتخابات میں حصہ لینے میں کوئی دلچسپی نہیںتھی لیکن ان کے علاقے کے لوگوں نے انہیں انتخابات میں حصہ لینے کے لئے مجبور کیا۔میں مظفرآباد میں پیدا ہوئی تھی۔ ہم 2010 میں واپس کشمیر آئے۔ تاہم ، مجھے اس وقت سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب میں اپنے شوہر کے ساتھ پہلی بار یہاں (کشمیر)آئی تھی۔ ہم نے زندگی کا آغاز صفر سے کیا تھا۔

میں جانتی ہوں کہ ایک غریب شخص کا درد کیا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی ایک اور وجہ ہے جس کے بعد میں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔کچھ سال قبل صدف نے مرکزی حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر کی خواتین میں غربت کے خاتمے کے لئے جاری ایک مہم ‘امید’ میں شمولیت اختیار کی تھی۔

بعدازاں ، انتظامیہ نے اسے حوصلہ افزائی کی کہ’ سیلف ہیلپ گروپس’ کے ذریعے کپواڑہ میں موجود دیگر خواتین کو ترغیب دیں۔

انتخابات میں کامیابی کے تئیں ان کے منصوبوں کے بارے میں پوچھے جانے پر صدف ، جنہوں نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ہے نے زور دے کر کہا کہ وہ سب کے لئے کام کرنے پر راضی ہیں اور وہ نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کی ترغیب دیں گی کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ حکومت سب کو سرکاری ملازمتیں فراہم کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا ، “اگر میں الیکشن جیت جاتی ہوں تو میری ترجیح علاقے میں ترقی لانا ہوگی۔واضح ہو کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد جموں کشمیر میں پہلی بار ڈی ڈی سی انتخابات 8 مراحل میں ہورہے ہیں اور یہ 19 دسمبر تک جاری رہیں گے۔ ووٹوں کی گنتی 22 دسمبر کو ہوگی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *