سرگودھا(پاکستان): ابھی چند روز قبل لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر کمسن بچوں کے سامنے ان کی ماں کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کی گونج اور اس واردات کے خلاف احتجاج کی لہر تھمی بھی نہیں تھی کہ اس قسم کی ایک اور واردات سے ایک دنیا تھرا اٹھی۔
موصول اطلاع کے مطابق صوبہ پنجاب کے سرگودھا ضلع کے مدھ رانجھا تھانہ کے تحت گاؤں گھولا میں چار مسلح افراد نے ایک گھر میں گھس کر خاتون کے ساتھ اس کے شوہر اور بچوں کے سامنے دو بار اجتماعی جنسی زیادتی کی ۔
شکایت کنندہ نے بتایا کہ چار ڈاکو ، جن میں سے ایک کی شناخت ہو گئی ہے، ڈیرہ اسلم ہرال میں واقع ا س کے گھر کی دیوار پھاند کر گھس آئے اور اسے ، اس کی اہلیہ اور بچوں کو جبراً چھت پر لے گئے اور وہاں اس کے سامنے اس کی اہلیہ کی اجتماعی آبرو ریزی کی۔
اس نے یہ بھی کہا کہ ڈاکو وں نے گھر میں رکھی نقدی اور زیورات بھی سمیٹے اور فرار ہونے سے پہلے اس کی اہلیہ کو باغ میں لے جا کر ایک بار پھر اجتماعی جنسی زیادتی کا شکار بنایا۔ اس نے الزام لگایا کہ اس نے پولس کو واردات کی اطلاع دی لیکن اس نے رپورٹ سے اجتماعی عصمت دری الزام حذف کرنے کہا۔
لیکن 12گھنٹے کی رد و قدح کے بعد پولس نے دو مشتبہ بشمول نامزد شخص کے خلاف کیس درج کر لیا۔ڈسٹرکٹ پولس افسر فیصل گلزار نے واردات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا اور کوٹ مون کے ایس ڈی پی او کو ذاتی طور پر اس واردات کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی۔