پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے سب سے بڑے ضلع نیلم میں مقامی خواتین پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جانے کے خلاف پولس اور حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کیے جانے پر احتجاج میں نیلم ضلع کے متعدد رہائشیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور سڑک کی ناکہ بندی کی۔
مظاہرین بینرز اٹھائے تھے جس پر اردو میں ”اگر آپ دولتمند ہیں توکیا آپ جس کی چاہیں گے جان لے لیں گے “ اور ”ہم غنڈہ راج میں اور تشدد کی دھمکیوں کی حکمرانی میں یقین نہیں رکھتے“ نعرے تحریر تھے ۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ نیل ضلع کے گاؤں دانجیر میں کچھ شرپسندوں نے عورتوں کو باندھ کر انہیں بری طرح زدوکوب کیا اور پولس نے ایسا بھیانک جرم کا مرتکب ہونے کے باوجود تشدد ڈھانے والوں کو گرفتار نہیں کیا۔
تشدد کا شکار ہونے والی خواتین کے گھر والوں نے مقامی لوگوں کے ساتھ مل کر احتجاج کیا اور انصاف کے لیے شاہراہ کی ناکہ بندی کر دی۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ مقامی تھانے کے ایس ایچ او کے ذریعہ کوئی قدم نہ اٹھائے جانے پر اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ذرائع نے کہا کہ جنہوں نے خواتین کو رسیوں سے باندھا ،انہیں ننگا کیا اور بے رحمی سے مارا پیٹا انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
”لبریشن فرنٹ نظریاتی و اہلیان “ کے پرچم تلے مظاہرہ کرنے والوں نے یہ بھی کہا کہ متاثرین کے گھر والوں کو انصاف دلایا جائے اور ملزموں کو گاؤں بدر کر دیا جائے۔پاکستان مقبوضہ کشمیر میں مقامی گاؤں والے جرائم پیشہ عناصر کے سیاسی اثر و رسوخ کے باعث مسلسل ناانصافی کا شکار ہو رہے ہیں ۔
یہاں تک کہ پولس ان غنڈوں کو ان کے ذی اثر شخصیات اور دولتمند لوگوں سے تعلق کے باعث گرفتار نہیں کر تی۔