اسلام آباد:پاکستان مقبوضہ کشمیر(پی او کے)کے ویمن کمیشن کی سابقہ سربراہ ماریہ اقبال ترانا نے پاکستان کے صدر ہاؤس میں ایک عہدیدار کے خلاف ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ گذشتہ 10 سالوں سے بدقسمت معاشرے میں کام کر رہی ہیں۔ماریہ ترانا نے ایک ٹویٹر پوسٹ میں صدر ہاو¿س میں ایک پروگرام کے دوران پیش آئے واقعے کو بیان کیا۔
انہوں نے افسر پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا اور اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ گذشتہ روز جاری ہونے والے ایک ویڈیو میں اس نے پوچھا کہ اگر پاکستان کے دوسرے اعلیٰ عہدے کے مرد خواتین کے ساتھ سلوک کرنا نہیں جانتے ہیں تو پھر کون جانے گا؟ اقبال ترانہ نے پیر کو ٹویٹ کیا کہ آج مجھے صدر ہاو¿س پاکستان میں ہراساں کیا گیا۔
مجھے ایک ایسے پروگرام کے لئے مدعو کیا گیا تھا جہاں ایک ذمہ دار کی جانب سے غیر آرام دہ جسمانی قربت سے انکار کرنے کے بعد مجھے بتایا گیا تھا کہ میں وہاں سے تعلق نہیں رکھتی ہوں۔ انہوں نے منگل کو ایک کے بعد ایک ٹویٹ میں کہا کہ گزشتہ10 سالوں سے ایک ایسے معاشرے میں جہاں خاتون کی عزت نہیں ہوتی کام کرتے ہوئے میں نے اپنی سب سے خوبصورت چیز مسکراہٹ کھو دی۔
ساری کہانی سناتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر اس نے ملزم کا نام ظاہر کیااور اسے سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سمیت مختلف لوگوں کے سرکاری ہینڈل کو بھی ٹیگ کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر میں آپ کو اپنے قریب کھڑا ہونے نہیں دیتی، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میں کھڑی نہیں ہوں! سوال میں زیر بحث شخص آفاق احمد پروٹوکول آفیسرتھے ، معاملے کی تحقیقات کی ضرورت ہے اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے۔
