واشنگٹن: (اے یوایس) ورلڈ تائیکو نڈو فیڈریشن نے یوکرین پر روس کے حملے کے بعد روسی صدر ولادمیر پوتین سے اعزازی تائیکونڈو بلیک بیلٹ واپس لے لی۔تائیکوانڈو کے کھیل کو کنٹرول کرنے والی بین الاقوامی فیڈریشن ورلڈ تائیکو نڈو نے ایک سرکاری بیان میں اعلان کیا کہ وہ یوکرین میں معصوم جانوں پر وحشیانہ حملوں کی شدید مذمت کرتی ہے اور روس یوکرین جنگ کے فوری خاتمے کی امید کرتی ہے۔ورلڈ تائیکوانڈو فیڈریشن کا کہنا ہے کہ تائیکوانڈو نظریات کے تحت امن کو ہمیشہ فوقیت دی جاتی ہے۔
فیڈریشن نے روس اور بیلاروس میں تائیکوانڈو ایونٹس منعقد نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا، فیڈریشن نے اپنے بیان میں مزید یہ بھی کہا کہ عالمی تائیکوانڈو ایونٹس میں روسی اور بیلاروسی جھنڈے اور ترانے نہ دکھائے جائیں گے نہ چلائے جائیں گے۔یاد رہے کہ روسی صدر کو 2013 میں جنوبی کوریا کے دورے کے دوران بلیک بیلٹ سے سرفراز کیا گیا تھا۔ یہ اعزازی بلیک بیلٹ سابق امریکی صدور کو بھی دی جا چکی ہیں۔واضح رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر بیلاروس کے راستے سے حملے کیے تھے، حملوں کے نتیجوں میں یوکرین کی افواج روسی فوجیوں کے خلاف اپنے ملک کا دفاع کر رہی ہیں۔مغربی ممالک نے روس کے یوکرین پر حملے کے جواب میں اس پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ تائیکونڈوفیڈریشن کا جو کہ ایک عالمی کھیل تنظیم ہے ،ولادمیر پوتین سے بلیک بیلٹ کا اعزاز واپس لے لینا یوکرین پر حملہ کی پاداش میں انفرادی پابندی پر عمل آوری اور اخلاقی سزا دینے کی جانب یہ پہلی اہم ترین پیش رفت ہے۔قبل ازیں انٹرنیشنل جوڈو فیڈریشن بھی اعلان کر چکی ہے کہ وہ فیڈریشن کے اعزازی صدر اور سفیرکا درجہ واپس لے لے گی۔
