World Uyghur Congress asks OIC to stand against China's 'genocide' of minoritiesتصویر سوشل میڈیا

بیجنگ: عالمی اویغور کانگرس(ڈبلیو یو سی)نے اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) سے کہاہے کہ وہ عوامی جمہوریہ چین (پی آر سی) کی نسل کشی اور جرائم کے خلاف ایک مضبوط عوامی موقف اختیار کرے۔ ڈبلیو یو سی نے ہفتے کے روز او آئی سی کو ایک کھلے خط میں مشرقی ترکستان میں اویغوروں، قازقوں اور دیگر مسلمانوں پر پی آر سی کے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے اور ایغوروں اور بین الاقوامی تنظیموں اور حکومتوں کی کوششوں کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ 2016 کے بعدسے، لاکھوں اویغور، قازق اور دیگر مسلمانوں کو مشرقی ترکستان کے حراستی کیمپوں میں من مانی طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔ ان حراستی مراکز میں انہیں منظم تشدد، عصمت دری اور جبری مشقت کے ساتھ ساتھ دیگر زیادتیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ڈبلیو یو سی نے یہ بھی کہا کہ اویغور اور دیگر افراد کو حراستی کیمپ میں رکھا گیا ہے جہاں قیدیوں کو سور کا گوشت کھانے ِ قرآن رکھنے، نماز پڑھنے، داڑھی رکھنے اور نقاب پہننے سے روکا جاتا ہے۔اس کے علاوہ مشرقی ترکستان میں ہزاروں مساجد، مزارات، قبرستان اور مذہبی اہمیت کے حامل دیگر مقامات کو تباہ یا نقصان پہنچایا گیا ہے۔

اویغوروں، قازقوں اور دیگر مسلمانوں کے خلاف پی آر سی کی منظم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو پہلے ہی ریاستہائے متحدہ کی حکومت اور سات قومی پارلیمانوں نے انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی قرار دیا جا چکاہے۔حال ہی میں لندن میں آزاد اویغور ٹریبونل نے ان جرائم کی تصدیق کی گئی ہے۔ او آئی سی کو اپنے چارٹر کی پاسداری کرنے پر زور دیتے ہوئے خط میں کہا گیا ہے کہ او آئی سی کے چارٹر کا آرٹیکل 1 غیر رکن ریاستوں میں مسلم کمیونٹیز اور اقلیتوں کے حقوق، وقار اور مذہبی اور ثقافتی شناخت کے تحفظ کے لیے ایک قرارداد پر مشتمل ہے۔ لہذا او آئی سی کو اب اس قرارداد پر عزم کا اظہار کرنا چاہیے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *