بیجنگ: چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور چینی صدر شی جن پنگ نے جمعہ کے روز کیوبا کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے فرسٹ سیکرٹری اور کیوبا کے صدر میگوئل ڈیاز کینیل برموڈیز سے ان کے چین کے سرکاری دورے کے دوران گریٹ ہال آف دی پیپلز میں ملاقات بات کی۔شی نے نشاندہی کی کہ صدر ڈیاز کینیل لاطینی امریکہ اور کیریبین (ایل اے سی) کے پہلے سربراہ مملکت ہیں جنہوں نے 20ویں سی پی سی نیشنل کانگریس کے بعد چین کا دورہ کیا اور اس میں دونوں جماعتوں اور دونوں ممالک کے درمیان خصوصی اور دوستانہ تعلقات کے حالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
.شی نے کہا کہ کیوبا مغربی نصف کرہ ارض میں پہلا ملک تھا جس نے عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے جو چین۔ کیوبا تعلقات سوشلسٹ ممالک کے درمیان یکجہتی اور تعاون اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان مخلصانہ باہمی تعاون کی مثال بن گئے ہیں۔شی نے مزید کہا کہ چین کیوبا کے ساتھ سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے، عملی تعاون کو وسعت دینے، ایک دوسرے کے بنیادی مفادات سے متعلق مسائل پر ایک دوسرے کی ثابت قدمی سے حمایت کرنے، بین الاقوامی اور علاقائی امور میں ہم آہنگی اور تعاون کو استحکام دینے اور قومی خصوصیات کے ساتھ سوشلزم کی تعمیر میں مل کر آگے بڑھنے اور نئے دور میں چین اور کیوبا تعلقات کو مسلسل گہرا کرنے کے لیے تیار ہے۔۔
شی نے 20ویں سی پی سی نیشنل کانگریس کے کلیدی نتائج کی وضاحت کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سی پی سی تمام نسلی گروہوں کے چینی عوام کی قیادت کر رہی ہے تاکہ تمام محاذوں پر چینی قوم میں نئی روح پھونک کر اسے جدیدیت کی چینی راہ کے ذریعہ آگے بڑھایا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ملک اور قوم کی اپنی طاقت سے ترقی دی جائے اور چین کی ترقی اور پیشرفت کے مستقبل پر مضبوط گرفت برقرار رکھی جائے۔
