کٹھمنڈو: نیپال میں عام انتخابات کے اعلان سے عین قبل چین کی جانب سے بائیں بازو کی جماعتوں کوایک جگہ لانے کی قواعد شروع ہوگئی ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ کے خصوصی ایلچی نیپال کے چار روزہ دورے پر اتوار کو کھٹمنڈو پہنچے ہیں۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کے محکمہ خارجہ کے سربراہ لیو جیان چاو ایک اعلی سطحی 6 رکنی وفد کے ساتھ کھٹمنڈو پہنچ گئے ہیں۔
لیو جیان چاو کا نیپال کا دورہ وزیر اعظم شیر بہادر دیوباسے ملاقات سے شروع ہورہا ہے۔ وہ چار دن بعد بیجنگ واپس آنے سے پہلے نیپال کے صدر سے بھی ایک بشکریہ ملاقات کرنے والے ہیں، لیکن بقیہ وقت شی کے سفیر کا وقت اپنی ڈفلی اپنا راگ اپنانے والی کمیونسٹ پارٹیوں کو دوبارہ اکٹھا کرنے میں مصروف رہیں گے۔ پیر کو لیو حکمراں اتحاد میں شامل ماو¿نواز پارٹی کے صدر پرچنڈ سے ملاقات کریں گے۔ اسی دن وہ حکمران جماعتوں کے دو اور سرکردہ لیڈروں مادھو کمار نیپال اور اپیندر یادو سے بھی ملاقات کرنے والے ہیں۔
منگل کے روز، شی جن پنگ کے خصوصی ایلچی اولی کی رہائش گاہ پر جائیں گے اور بڑی اپوزیشن پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم کے پی شرما اولی سے ملنے ان کی رہائش اگہ پر جائیںگے۔ ان تمام ملاقاتوں کا مقصد نیپال میں نومبر میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل کمیونسٹ قوتوں کو متحد کرنا ہے۔ نیپال میں کمیونسٹ پارٹیوں کی علیحدگی کی وجہ سے امریکہ کا اثر و رسوخ اس قدر بڑھ گیا ہے کہ وہ نیپال کی پارلیمنٹ سے متنازعہ ملینیم چیلنج کمپیکٹ کو نیپال کی پارلیمنٹ سے دو تہائی ووٹوں سے اپنے حق میں پاس کروا رہے ہیں اور چین کی طرف سے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ بی آر آئی کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔
حالانکہ نیپال میں نیپالی کانگریس کی حکومت کو چین کی حمایت یافتہ چار مختلف کمیونسٹ پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے، لیکن اس کے باوجود حکومت امریکی افواج کو نیپال میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے لیے چین کے خلاف ایک اور معاہدہ کرنے جا رہی ہے، جس کے بعد نیپال- چین سرحد پر اب امریکی فوج کے ساتھ نہ صرف جنگی مشقیں ہوں گی ، بلکہ امریکہ چین کی سرحد کے بالکل قریب اپنا فوجی اور ایئربیس بھی بنا سکتا ہے۔ نیپال حکومت کی اس تیاری سے مایوس چین چاہتا ہے کہ نیپال کا موجودہ حکمران اتحاد ٹوٹ جائے اور بڑی کمیونسٹ پارٹی میں اتحاد ہو جائے۔ چین کی کوشش ہے کہ نومبر میں ہونے والے عام انتخابات میں کمیونسٹ پارٹی کے رہنما ایک جماعت کے طور پر الیکشن لڑیں یا اگر ایسا ممکن نہ ہو تو کم از کم ایک وسیع بائیں بازو کا محاذ تشکیل دے کر انتخابی دنگل میں کودیں ۔
