ریاض:(اے یو ایس ) چینی صدر شی جِن پِنگ خادم حرمین شریفین و فرمانروائے سعودی عرب شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کرنے اور پہلی چین عرب سربراہ کانفرنس اور چین خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) میں شرکت کے لیے سعودی عرب کے دارالخلافہ ریاض پہنچ گئے ۔ شی کا طیارہ جیسے ہی سعودی عرب کی فضائی حدود میں داخل ہوا رائل سعودی ایر فورس کے جنگ طیاروں اور رائل ایرو بیٹک ٹیم کے چھ سعودی ہاک جنگی طیاروں نے اس کے ارد گردد حفاظتی گھیرا بنا لیا اور اپنے ریاض ہوائی اڈے تک اپنے جلو میں لے گئے ۔اور طیارے کے شاہ خالد انٹرنیشنل ایرپورٹ پر پہنچنے کے بعد شی کا بڑی گرمجوشی سے استقبال کیا گیا اور انہیں 21توپوں کی سلامی دی گئی۔
سعودی ہاک طیاروں نے لال اور پیلے رنگوں سے ، جو چینی پرچم کے رنگ ہیں، آسمان رنگ دیا۔ بعد ازاں شی نے ایک تحریری بیان جاری کیا جس میں انہوں نے چینی حکومت اور عوام کی جانب سے سعودی عرب کی حکومت اور عوام کو مبارکباد اور نیک تمنائیں پیش کیں۔ شی نے مزید لکھا کہ کیا کہ 32 سال قبل سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے چین سعودی عرب اسٹریٹجک باہمی اعتماد اور مختلف شعبوں میں دو طرفہ عملی تعاون کے نتیجہ خیز نتائج برآمد ہوئے ہیں۔توقع ہے کہ شی کے سعودی عرب کے دورے کے دوران، جو 9 دسمبر تک جاری رہے گا، 110 ارب ریال (29.26 ارب ڈالر) مالیت کے 20 سے زیادہ معاہدوں پردستخط کیے جائیں گے ۔
اس دورے کے موقع پرشاہ سلمان اور شی جِن پنگ کی سربراہی میں سعودی،چینی سربراہ اجلاس منعقد ہوگا۔اس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی شریک ہوں گے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اس سربراہ اجلاس میں سعودی عرب اور چین کے درمیان ثقافتی تعاون کے فروغ کے لیے شہزادہ محمد بن سلمان ایوارڈ کا اجرا بھی کیا جائے گا۔چین اورسعودی عرب مذکورہ ان معاہدوں کے علاوہ تزویراتی شراکت داری کے معاہدے اورمملکت کے ویژن 2030 کو چین کے بیلٹ اورروڈاقدام کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے منصوبے پربھی دستخط کریں گے۔
