نئی دہلی: لولی ووڈاداکار و میزبان یاسر حسین نے گزشتہ دنوں ترک ڈرامہ سیریز ’ارطغرل غازی‘ کی ’حلیمہ سلطان‘ کو پاکستان کی برانڈ ایمبیسیڈر بنانے کی مخالفت کی تھی جس پر کچھ لوگوں نے ان کے مؤقف کی حمایت کی اور کچھ نے ان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔
ناقدین میں عام صارفین سے لے کر یاسر حسین کے چند شوبز انڈسٹری کے ساتھی بھی تھے جنہوں نے کہا کہ اگر بین الاقوامی اسٹار پاکستانی برانڈز کی تشہیر کرتے ہیں تو اس میں کوئی برائی نہیں۔کئی دن گزرنے کے باوجود سوشل میڈیا پر اب تک اس بات پر بحث جاری ہے اور یاسر حسین بھی اپنی بات پر قائم ہیں۔
یاسر حسین نے ایک بار پھر اداکارہ و ماڈل انوشے اشرف سے انسٹاگرام لائیو چیٹ میں بات کرتے ہوئے اپنے مؤقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ اگر ہمیں اپنی انڈسٹری کو فروغ دینا ہے تو اس کے لیے کچھ اصول و ضوابط طے کرنے پڑیں گے۔یاسر حسین نے کہا کہ لوگ جتنی بھی باتیں بنائیں انہیں برا نہیں لگتا مگر اسی طرح دوسروں کو بھی باتیں برداشت کرنی چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ اسرا بلجیک ‘حلیمہ سلطان’ کو تو اسٹار ہی ہم پاکستانیوں نے بنایا ہے تاہم اگر انٹرنیشنل اداکارہ کو ہی ایمبیسیڈر بنانا ہے تو ہالی وڈ اداکارہ اینجلینا جولی کو بنایا جائے تاکہ امریکا کے لوگ بھی جانیں کہ وہ پاکستان سپر لیگ کی سفیر ہیں اور اس سے ہمیں فائدہ پہنچے۔یاسر حسین نے مزید کہا کہ پاکستان کی بہت ساری اداکارائیں کئی سال سے محنت کر رہی ہیں مگر انہیں مواقع نہیں دیے جا رہے اور میں چاہتا ہوں کہ مقامی اداکاراؤں کو مواقع ملیں۔
بعدازاں یاسر حسین نے اسرا بلجیک کے پی ایس ایل زلمی کی فرنچائز پشاور زلمی کی ایمبیسیڈر بننے کی بھی مخالفت کی۔یاسر حسین کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی کرکٹ ٹیم کی برانڈ ایمبیسڈر کسی مقامی اداکارہ کو دیکھنا چاہتے ہیں۔
یاسر حسین سے پوچھا گیا کہ پی ایس ایل کی ٹیموں میں انٹرنیشنل کھلاڑی بھی کھیلتے ہیں تو ایک بین الاقوامی اداکارہ کو ایمبیسڈر مقرر کرنے پر اعتراض کیوں؟اس پر یاسر حسین نے جواب دیا کہ پی ایس ایل میں جو انٹرنیشل کھلاڑی آتے ہیں، اس سے ہمارے کرکٹرز کو فائدہ پہنچتا ہے، ہمارے کرکٹرز ان سے سیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں انٹرنیشنل کھلاڑی جاتے ہیں تو انڈیاکے مقامی کرکٹرز کو فائدہ پہنچتا ہے، اسی طرح پاکستانی برانڈز کو بھی ایسی شخصیات کو اپنا سفیر مقرر کرنا چاہیے، جن سے ہمیں کچھ فائدہ ہو ۔
