Yemen president cedes powers to council as Saudi Arabia pushes to end warتصویر سوشل میڈیا

صنعا:(اے یو ایس ) یمن کے صدر عبدالرب منصور ہادی نے سات سالہ جنگ کے خاتمہ کے لیے اقوام متحدہ کے پرچم تلے مذاکرات بحال کرنے کی کوششوں کے سائے میں ایک حوثی مخالف اتحاد کو مزید تقویت بہم پہنچانے کے پیش نظر دو اہم فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے یمن کے نائب صدر علی محسن الاحمر کو برطرف ملک میں ایک پریذیڈینشل لیڈرشپ کونسل تشکیل دے کر صدر کے تمام اختیارت کونسل کے حوالے کر دیے ۔

جمعرات کی صبح جاری صدارتی بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ نئی صدارتی کونسل پوری عبوری مدت میں ریاست کے سیاسی ، عسکری اور سیکورٹی انتظامی امور سنبھالے گی۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی (سبا) کے مطابق صدارتی کونسل فائر بندی کے حوالے سے حوثیوں کے ساتھ مذاکرات کی بھی ذمے داری نبھائے گی۔صدارتی کونسل 8 ارکان پر مشتمل ہے۔ اس کے سربراہ رشاد محمد العلیمی ہیں۔ کونسل کے دیگر ارکان میں سلطان العرادہ، طارق صالح، عبدالرحمن ابوزرعہ، عبداللہ العلیمی، عثمان مجلی، عیدروس الزبیدی اور فرج البحسنی ہیں۔عبد الربہ منصور ہادی کے مطابق صدارتی لیڈرشپ کونسل کی تشکیل عبوری مرحلے کی ذمے داریوں پر عمل درامد کی تکمیل کے لیے عمل میں آئی ہے۔

ہادی نے کہا کہ وہ آئین اور خلیجی منصوبے کے تحت اپنے تمام اختیارات کونسل کو سونپ رہے ہیں۔صدارتی بیان میں بتایا گیا ہے کہ صدارتی کونسل کی سپورٹ اور مدد کے لیے 50 ارکان پر مشتمل ایک اتھارٹی برائے مشاورت و مصالحت بنائی جائے گی۔صدارتی فیصلے کے مطابق صدارتی لیڈرشپ کونسل کے سربراہ کو مسلح افواج کی سپریم کمان، اندرون و بیرون ملک جمہوریہ کی نمائندگی، صوبوں کے گورنروں ، سیکورٹی سربراہان ، عدالت عظمیٰ کے ججوں اور مرکزی بینک کے گورنر کے تقرر، کابینہ کی موافقت سے ایسے معاہدوں کی منظوری جن میں پارلیمنٹ کی آمادگی کی ضرورت نہیں جیسے امور میں کلیہ اختیارات حاصل ہوں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *