Yemeni Govt Condemns Houthi Bombing of School in Hajjahتصویر سوشل میڈیا

صنعا:(اے یو ایس ) یمن نے ایک اسکول پر حوثیوں نے ڈرون حملہ کی سخت مذمت کی اور اسے حوثی ملیشیا کی یمنی عوام کے خلاف بربریت اور وحشیانہ کی زندہ مثال بتایا۔ یمن کے وزیر اطلاعات، ثقافت اور سیاحت معمر العریانی نے اس حملے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انتباہ دیا ہے کہ دہشت گرد حوثی ملیشیا کی جانب سے اسکول کو نشانہ بنانا امن کے مطالبات اور کوششوں کو نظر انداز کرنے کا اعادہ کرتا ہے۔

انہوں نے بین الاقوامی برادری بشمول اقوام متحدہ اور امریکی سفیروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ اس گھناؤنے جرم کی مذمت کریں اور اسے جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دیں۔ انہوں نے حوثی رہنماؤں اور اس حملے کے پس پشت کارفرما عناصر ، بشمول بین الاقوامی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل افراد کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور جوابدہی کا مطالبہ کیا۔ .

واضح ہو کہ دہشت گرد حوثی ملیشیا نے گذشتہ روز شمال مغربی یمن کی کمشنری حجہ کے ضلع حیران میں واقع ایک سکول کو ڈرون بمباری کا نشانہ بنایا۔ جس سے ایک بچہ ہلاک اور دیگر دو زخمی ہو گئے۔مقامی ذرائع ابلاغ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے کیے جانے والے اس ڈرون حملے کا نشانہ ضلع حیران کے گاو¿ں الدیر میں واقع السلام سکول کو اس وقت بنایا گیا جب اس میں تدریسی عمل جاری تھا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ جارحانہ کارروائی کے نتیجے میں 11 سالہ بچہ یوسف عبدو شوعی بیشی ہلاک اور دو بچے احمد علی عبداللہ بشی (8 سال) اور سلطان احمد علی بشی (10 سال) زخمی ہو گئے۔یاد رہے کہ تینوں بچے اسکول کے قریب سے گذر رہے تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *