Yemeni warring sides cautiously welcome renewal of UN-mediated truceتصویر سوشل میڈیا

صنعا:(اے یو ایس )یمن کی حکومت نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کی طرف سے منگل کے روز کیے گئے اس اعلان کا کہ یمن میں مزید دو ماہ کے لیے جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے، خیر مقدم کیا ہے۔یمنی حکومت نے یو این کے ایلچی کی کوششوں کی مکمل حمایت کا بھی اعلان کیا ہے تاکہ ایک مکمل اور منصفانہ امن کی منزل حاصل کی جاسکے۔اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانز گرنڈبرگ نے منگل کے روز اعلان کیا تھا کہ یمن کے متحارب فریق جنگی بندی کے لیے2اگست سے 2 اکتوبر2022 تک مزید دو ماہ کی توسیع پر متفق ہو گئے ہیں۔خصوصی ایلچی نے اس بارے میں ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یمن کے متحارب فریقوں کے درمیان مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہو گئے ہیں اور جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے۔ اب اس جنگ بندی پر اتفاق کو ایک باضابطہ معاہدے کی شکل دی جائے گی۔ جاری کردہ بیان کے مطابق اس توسیعی جنگ بندی معاہدے پر عمل کے لیے آغاز ہو سکے، اس مقصد کے لیے اقوام متحد کے دفتر اور یمنی فریقوں کے درمیان باہم رابطہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس موقع کو موثر بنانے کی کوشش جاری ہیں تاکہ ایک پائیدار امن کی راہ ہموار ہو سکے۔ گرنڈ برگ نے اس امر پر زور دیا ہے کہ جنگ بندی کی پیش رفت سے موقع ہو گا کہ ہم ایک جامع سیز فائر کی طرف بڑھنے کے لیے مذاکرات کریں اور انسانی اور معاشی ضرورتوں سے متعلق مسائل اور ایشوز کو طے کرنے کے لیے کوششیں کی جا سکیں ۔اقوام متحدہ کے زیر اہتمام کوشش ہے کہ یمن میں ایک سیاسی عمل بحال کرتے ہوئے ایک پائیدار اور منصفانہ امن قائم ہو سکے۔ گرنڈ برگ نے اس پیش رفت کے لیے بین الاقوامی برادری ، بطور خاص مملکت سعودیہ اور سلطنت اومان کی امن کے لیے حماہت کا شکریہ ادا کیا۔ اقوام متحدہ کے ایلچی نے سلامتی کونسل کے ارکان کے کردار کو بھی سراہا۔ادھر یمن حکومت نے اس پیش رفت کے بارے میں یو این کے ایلچی کے اس اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کا اصل مقصد یمنی عوام کے بہنے والے خون کو روکنا ہے، جو حوثی باغیوں کی شروع کردہ جنگ کی وجہ سے بہہ رہا ہے۔

نیز ضرورت اس امر کی ہے کہ امن ہو اور لوگوں کی آزادانہ نقل و حرکت شروع ہو سکے۔ ان کے سامان کی نقل و حمل ہو سکے اور پورے یمن میں تجارتی سرگرمیاں ممکن ہو سکیں۔ صنعا کا ائیر پورٹ کھل سکے بندر گاہ بروئے کار آسکے۔ یمنی حکومت نے ابھی تک تعز کے محاصرہ جاری رکھے جانے پر بھی افسوس ظاہر کیا۔حکومت کی طرف سے مطالبہ کیا گیا کہ تعز کا محاصرہ فوری ختم کرایا جائے۔ حوثیوں سے جنگ بندی کی تمام شرائط اور تقاضوں پر عمل کرایا جائے۔ حدیدہ بندرگاہ سے ہونے سے حاصل ہونے والے مالی وسائل کو سویلین سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کی جائے۔حکومت نے اقوام متحدہ کے ایلچی کو منصفانہ امن کے قیام کے لیے مکمل حمایت دینے کا عزم دہرایا تاکہ یمن کے لیے بین الاقوامی سطح پر منظور شدہ قرارداد نمبر 2216 پرعمل ہوسکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *