نئی دہلی: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ سے جنتر منترکی جانب احتجاجی مارچ پر فائرنگ کرنے والے شخص کو پولس نے گرفتار کر لیا ۔اس کی شناخت 31سالہ گوپال شرما کے طور پر کی گئی ہے جو اترپردیش میں گریٹر نوئیڈاکے جیور گاؤں کا رہائشی ہے۔

پولس نے گوپال کو حراست میں لے کر تحقیقات شروع کر دی۔اس کی فائرنگ میں ایک طالبعلم زخمی ہو گیا ۔اس طالبعلم کی شاداب کے طور پر شناخت کی گئی ہے اور وہ جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع کا رہنے والاہے اس کے بازو میں گولی لگی ۔اسے فوراً جامعہ نگر میں واقع ہولی فیملی اسپتال لے جایا گیا۔بعد ازاں اسے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) منتقل کر دیا گیا۔

جہاں اس کی حالت بہتر بتائی جارہی ہے۔ گوپال اگرچہ جامعہ کا طالبعلم نہیں ہے لیکن فائرنگ سے پہلے کئی بار جامعہ سے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر رام بھکت کے طور پر لکھتا تھا۔

فائرنگ سے پہلے اس نے ایک پوسٹ میں لکھا تھا”شاہین باغ: کھیل ختم“۔یہ نوجوان جے شری رام اور”یہ لو آزادی‘نعرے لگاتے ہوئے طمنچہ لہرا رہا تھا۔اور پھر مبینہ طور پر فائر کر دیا۔

یہ واردات اس وقت ہوئی جب جنوبی دہلی میں واقع جامعہ ملیہ کیمپس سے وسطی دہلی میں واقع جنتر منتر کی جانب ایک احتجاجی مارچ نکل رہا تھا۔

واردات کے بعد مزید احتجاجوں کے خدشہ سے سے حکام نے جامع مسجد، آئی ٹی او اور دہلی گیٹ میٹرو اسٹیشن کے داخلے و نکاسی کے تمام گیٹ بند کر دیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *