اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیرمین اورسابق صدر پاکستان آصف علی زرداری نے ،جو منی لانڈرنگ کے الزامات میں زیر حراست اور ایک اسپتال میں زیر علاج ہیں، قومی احتساب بیورو کے ذریعہ ان کے خلاف چلائے گئے دو کیسوں میں طبی بنیاد پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت داخل کی ہے۔ان کی بہن فریال تالپور نے بھی ضمانت پر رہائی چاہی ہے۔
زرداری نے اپنی درخواست ضمانت میں لکھا ہے کہ وہ عارضہ قلب میں مبتلا ہیں اور ان کے جسم میں تین اسٹینٹ لگائے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ انہیں ذیابیطس کی بھی شکایت ہے اور انہیں اپنی بلڈ شوگر کی سطح پر تسلسل سے نظر رکھنا پڑتی ہے۔
زرداری کی درخواست ضمانت کے ساتھ ان کی طبی رپورٹیں بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں لگائی گئی درخواست ضمانت کے ساتھ منسلک ہیں۔ دریں اثنا فریال تالپور نے بھی اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت چاہی ہے۔
انہون نےاپنی درخواست میں لکھا کہ وہ ایک نیم معذور بچے کی ماں ہیں ۔اس لیے اپنے بچے کی نگہداشت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں مقدمہ کی کارروائی مکمل ہونے تک ضمانت پر چھوڑ دیا جائے۔زرداری کو جعلی بینک کھاتوں کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے ان کی پیشگی ضمانت کی درخواست خارج ہونے کے بعد قومی احتساب بیورو نے گرفتار کر لیا تھا۔
زرداری ،تالپور اور کئی دیگر پارل لین پرائیویٹ لمیٹڈ اینڈ پرتھینون (پرائیویٹ لمیٹڈ) کے لیے مالی سہولت بہم پہنچانے میں جعلی بینک کھاتوں اورغبن کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔بیورو کا الزام ہے کہ ان بے ضابطگیوں سے حکومتی خزانے کو 3.77بلین روپے کا خسارہ ہوا تھا۔