تہران: ایک ایرانی قانون ساز نے کہا ہے کہ تحریک مزاحمت کے ذریعہ استعمال ہونے والے ایران ساخت کے ڈرون طیاروں نے صیہونی ریاست کو بے یار و مددگار اور متوحش کر رکھا ہے۔ ایرانی قانون ساز ابولفضل ابو ترابی نے ایدران کی خبر رساں ایجنسی ایرنا کو دوشنبہ کے روز بتایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کی ان چار طاقتوں میں سے ایک ہے جو ڈرونز بنا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی ریاست ایران کی درون صلاحیہتوں نہ صرف زبردست خطرہ محسوس کرتے ہیں بلکہ وہ ایران کئے ڈرون طاقت و صلاحیت سے ہمہ وقت لرزہ بر اندام بھی رہتے ہیں۔ صیہونیوں نے ریزسٹنس موومنٹ کے دو ڈرونز کی شناخت کے لئے 41جنگی جہاز بھیجے تھے۔اسرائیل نے یہ جاننے کے لیے اپنے ترکش کے تمام تیر استعمال کر لیے کہ آخر یہ ڈرون کس ملک کے ہیں۔
ابو ترابی نے یہ بھی کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے 59قسم کے ڈرونز بشمول ایک فضائی گاڑی جو 4000کلومیٹر پرواز کر سکتی ہے،تیار کی ہے۔امریکہ کے ایوان نمائندگان نے ایرانی دفاعی طاقت کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے ایران مخالف قانون کی تجدید و توثیق کی ۔ امریکی قانون سازوں نے ایران کو ڈرون طاقت بننے سے روکنے کے لیے ایک بل کو 2کے مقابلے 424ووٹوں سے منظور کیا جو بعد میں ” اسٹاپ ارانین ڈرونز ایکٹ “ کے نام سے موسوم ہوا۔