Iranian government increasingly destabilized by protests: US intelligenceتصویر سوشل میڈیا

تہران(اے یو ایس)ایران میں کئی مہینوں سے جاری مظاہروں کی روشنی میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز نے جمعرات کو تصدیق کی کہ ملک کے اندر ہونے والے مظاہروں کی وجہ سے ایرانی حکومت تیزی سے غیر مستحکم ہوتی جا رہی ہے۔ انہو ں نے ایران میں احتجاج میں شریک خواتین کی جر?ت کی تعریف کی۔واشنگٹن ڈی سی میں جارج ٹاؤن یونیورسٹی میں خارجہ پالیسی کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ولیم برنز نے مزید کہا کہ وہ اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان تشدد کے امکانات کے متعلق فکر مند ہیں۔

یوکرین کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسی کا اندازہ ہے کہ روس کے خلاف اس کی جنگ میں اگلے چھ ماہ “فیصلہ کن” ہوں گے۔ولیم برنز کے مطابق امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے ایران میں احتجاج کے خلاف کریک ڈاو¿ن پر تہران حکومت پر دباؤ بڑھا دیا ہے، واشنگٹن، یورپی یونین اور برطانیہ نے تہران پر نئی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

ایران میں احتجاجی مظاہرے ستمبر میں اخلاقی پولیس کی حراست میں ایک نوجوان ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایران کے کریک ڈاؤن کا تازہ ترین ردعمل ہیں۔ زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے ایرانی ا س احتجاجی تحریک میں شریک ہیں، یہ تحریک 1979 کے بعد حکومت کے لیے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے۔واضح رہے انسانی حقوق کی ویب سائٹ ” ہرانا“ کے مطابق 17 ستمبر 2022 سے 31 جنوری 2023 تک ایران میں “خواتین، زندگی، آزادی” کے مظاہروں کے آغاز سے اب تک 527 سے زائد مظاہرین ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 71 بچے بھی شامل ہیں۔ 19 ہزار 600 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *