ریاض:(اے یو ایس)جدید ٹیکنالوجی کے استعمال نے عازمین حج کے لیے پراسس کی تکمیل سے لے کر ادائیگی حج کے تمام امور، جائزے اور مانیٹرنگ کے ساتھ ساتھ خدمات کے شعبے کو بھی سہل اور تیزتر بنا دیا ہے۔اس امر کا اظہار سعودی عرب کے نائب وزیر حج ڈاکٹر عبدالفتاح مشاط نے حج سے متعلقہ 9 جنوری سے 12 جنوری تک جاری رہنے والی کانرنس سے دوسرے روز اپنے خطاب کے دوران کیا ہے۔انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا ‘ حج سے متعلق تمام شعبوں اور امور کو ٹیکنالوجی سے جدید اور تیز تر بنانے کے لیے ہر سطح پر کام کیا جارہا ہے۔ ہر آنے والا نیا دن اسلسلے میں جدت اور سہولت کا دن بن رہا ہے۔ نائب وزیر حج نے مزید کہا ‘ ٹیکنالوجی کے استعمال کے نتیجے میں عازمین حج اور عمرہ کی ادائیگی کے لیے آنے والوں کے علاوہ ان کے متعلق تمام شعبوں میں حکام اور اہلکاروں کا وقت بھی بچایا جارہا ہے اور وسائل کی بھی بچت ہو رہی۔
سعودی عرب میں ٹیکنالوجی کے استعمال اور چیزوں کو ڈیجٹلائز کرنے کے شعور اور مہارت میں اضافہ اس سلسلے میں بہت مفید ثابت ہوا ہے۔ مملکت میں ایک مکمل ٹیکنالوجیکل انفراسٹرکچر قائم ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا ‘سعودی عرب میں حج کے امور کو ڈیل کرنے والی ٹیمیں فیلڈ میں موجود رہتے ہوئے ان عازمین حج کے فنگر پرنٹس دوبارہ لینے کے لیے مستعد رہیں گی جن کی شناخت میں کوئی دقت ہو گی۔سعودی عرب کی ڈیجیٹل گورنمنٹ اتھارٹی کے گورنر انجینئیر احمد محمد السویان نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا ‘ تمام تر امور کو ڈیجیٹلائز کیا جارہا ہے۔ رقوم کی ادائیگی اور منتقلی کے ڈیجیٹلائز ہونے سے بھی کافی آسانی ہو ئی ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ وسائل کی بھی بچت ہوئی ہے۔وزارت داخلہ کے دوروں میں بھی اس وجہ سے غیر معمولی کمی آئی ہے اور 17 ارب ریال کی خطیر رقم کی بچت کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا رواں سال میں اب تک 750000 عمرہ زائرین کو ویزے جاری کیے جا چکے ہیں۔ محض چند دنوں میں اتنی بڑی تعداد میں ویزوں کا پراسس اور اجرا مکمل ہونے میں ٹیکنالوجی کا غیر معمولی کردار ہے۔
تصویر سوشل میڈیا 