PTI has no contact with new military leadership: Imran Khanتصویر سوشل میڈیا

اسلام آباد (اے یو ایس)سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ان کو فوج کے ساتھ کوئی بھی رابطہ نہیں ہے ۔ ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ نئے فوجی سربراہ سید آصف منیرکے ساتھ صدر عارف علوی کے ذریعہ کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔ عمران خان سابق فوجی سربراہ جنرل باجوا کے خلاف زبردست عوامی مہم چلائی اور کہا کہ وہی اس کی حکومت کو گرانے کے لئے ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی فوج سے پوچھے کہ ان کی حکومت کو گرانے کی سازش کس بنا پر کی گئی۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ان کی حکومت صحیح سمت میں جارہی تھی جب سے میری حکومت گرگئی۔

شہباز شریف کی حکومت نے پاکستان کی معیشت ڈبا ڈالی ان سے ملک سنبھالا نہیں جاتا۔ تحریک انصاف پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ ان کے وزیرخزانہ شوکت ترین جنرل باجوا سے ملے اورانہیں کہا کہ شہباز شریف کی حکومت ملک کے اقتصادی حالات سدھار نہیں سکتی تھی اور اس کے فوراً بعد معاشی بحران شروع ہوا۔ملک میںغذائی کی قلت ہے جبکہ مہنگائی آسمان چھورہی ہے جو جنرل باجوا نے کہا کیا وہ ملک کا دشمن بھی نہیں کرے گا۔عمران خان نے کہا کہ الیکشن ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لئے الیکشن ہی واحد حل ہے۔ اور اسی لئے انہوںنے پنجاب اور خیبر پختوا تحریک انصاف پارٹی کی حکومت برخاست کی تاکہ نئے الیکشن کےلئے راستہ ہموار ہو۔

انہیں امید ہے کہ اپریل تک نئے انتخابات ہوجائیںگے اور اس سے سیاسی استقامت آجائے گی عمران خان نے کہا کہ فوج نے پوری کوشش کی کہ پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی کو تحلیل نہ کرے لیکن اس نے ان کی ایک نہ مانی۔تحریک طالبان پاکستان کی سرگرمیو ںکے بارے میںا نہوںنے کہا کہ سابق افغان صدر اشرف غنی نے انہیں اپنے مقاصد کے لئے استعمال کیا اور اب طالبان حکومت انہیں پاکستان واپس بھیج رہی ہے۔ ہمیں اس بارے میں سنجیدگی سے سوچنا چاہئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *