سنبھل، (ا ے یوایس ) اترپردیش کے سنبھل ضلع سے دھوکہ دہی کا ایک انوکھا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جہاں دال چند نامی نوجوان سنبھل ضلع کی ایک لڑکی سے شادی کر کے گھر واپس آیا۔ اسی دوران سہاگ رات سے پہلے دولہے نے دلہن کا نقاب اٹھایا تو دلہن کا چہرہ دیکھ کر حیران رہ گئے۔ اس کے بعد ناراض دولہے نے اسی وقت دلہن کو اس کے ماموں کے گھر بھیج دیا اور دلہن کے فریق کے خلاف پولیس مقدمہ درج کر کے انصاف کا مطالبہ کیا۔
واقعہ ضلع کے حضرت نگر گڑھی تھانہ علاقے کے تحت کٹولی گاؤں کا ہے۔ جہاں کے رہنے والے دال چند نامی نوجوان کی شادی ضلع سنبھل کی ایک لڑکی سے طے ہوئی تھی۔ اس کے بعد مقررہ تاریخ 26 جنوری کو دولہا بارات لے کر لڑکی کے دروازے پر پہنچا۔ جہاں دونوں نے رات کے اندھیرے میں ایک ساتھ سات چکر لگائے اور دولہا دلہن نے سات جنم تک ساتھ رہنے کا وعدہ کیا۔ وہیں رات کے اندھیرے میں جب سب کچھ مکمل ہو گیا تو صبح دولہا دلہن کو لے کر کٹولی میں واقع اس کے گھر پہنچ گیا۔
معلومات کے مطابق سسرال میں چہرہ دکھانے کی روایت کے لیے جب وہاں موجود خواتین نے نئی دلہن کے سر سے نقاب اٹھایا تو بہو کا چہرہ دیکھ کر ہر کوئی بے قرار ہوگیا۔ گھر میں کہرام مچ گیا اور معاملہ دولہا سمیت گھر والوں تک پہنچا۔ تب ہی سب کو معلوم ہوا کہ لڑکی والوں نے بڑی چالاکی سے پردے اور روایات کی آڑ میں اپنی بڑی بیٹی کی شادی کروا دی ہے۔ دراصل دالچند کا اپنی چھوٹی بیٹی سے رشتہ لڑکی والے نے طے کیا تھا، دونوں کی منگنی بھی ہو گئی، لیکن لڑکی والے نے بڑی چالاکی سے بڑی بیٹی کو منڈپ پر بٹھا کر اس کی شادی کروا دی۔ شادی میں دھوکہ دہی سے مشتعل دولہے نے فوری طور پر نئی دلہن کو اس کے ماموں کے گھر بھیج دیا۔ یہ بات پورے گاو¿ں میں آگ کی طرح پھیل گئی۔