To escape from the leopard, the woman jumped into the Tapi river and saved her life by swimming for 13 hoursتصویر سوشل میڈیا

جلگاؤں: (اے یوایس ) جاکو رکھے سائیاں مار سکے نہ کوئی ،یہ مثال مہاراشٹر کے جلگاؤں میں ایک خاتونپر اس وقت صادق ہوگئی جب ایک تیندوا اس کا بال بیکا نہ کر سکا۔ اس نے تیندوے سے بچنے کے لیے دریا میں چھلانگ لگادی اور تقریباً 70 کلومیٹر تک دریا میں بہتی رہی۔ واقعہ یوں بتایا جاتا ہے جلگاؤں کے کولمبے گاؤں کی لتا بائی دلیپ کولی نام کی رہائشی اپنے کھیت میں مونگ پھلی نکالنے گئی تھی کہ کتا بھاگتا ہوا اس کی طرف آیا۔ لتا بائی نے بتایا کہ جب انہوں نے کتے کو بھاگتے دیکھا توکیا دیکھتی ہے کہ ایک تیندوے کا بچہ اس کا پیچھا کر رہا ہے۔ لتا بائی ڈر گئی اور اس سے بچنے کے لیے کھیت کے ساتھ والی تاپی ندی میں چھلانگ لگا دی۔ لتا بائی کو لگا کہ وہ دوسری طرف چلی جائیں گی لیکن بہاؤ اتنا تیز تھا کہ وہ بہنے لگی۔اس دوران شام ہو گئی جب وہ گھر واپس نہ آئی تو گھر والوں نے تلاش شروع کی لیکن کچھ پتہ نہ چلا۔

لتا بائی کے مطابق انہیں دریا میں کیلے کا ایک تنا بہتا ہوا ملا، جسے اس نے پکڑ لیا اور اس کی مدد سے وہ پانی کے بہاؤ کے ساتھ چلتی رہی۔لتا بائی نے بتایا کہ انہیں دریا پر بنا ہوا پڈالسرے ڈیم بھی ملا۔ انہوں نے اسے پکڑ کر باہر نکلنے کی کوشش کی لیکن پانی کا بہاؤ اتنا تیز تھا کہ وہ ڈیم کے پار دریا میں گر گئی۔اس کے بعد بھی وہ ندی پر بنے تالاب کے نیچے پہنچ گئی جہاں لوگ گنیش وسرجن کر رہے تھے۔ لیکن وہاں بھی کسی نے اس کا نوٹس نہیں لیا۔ آخر کار وہ کسی طرح دریا کے کنارے املنر کے قریب پہنچی، جب آس پاس کے لوگوں نے اسے دیکھا۔ مقامی لوگ اسے اسپتال لے گئے اور پھر اس کے گھر والوں کو اطلاع دی۔تقریباً 13 گھنٹے تک دریا میں 70 کلومیٹر بہنے کے بعد بحفاظت گھر لوٹنے کے بعد لتا بائی کے گھر – خاندان میں خوشی کا ماحول ہے۔ گھر واپسی پر لتا بائی کی آرتی کی گئی۔ لتا بائی کے مطابق بھگوان اور کیلے کے تنے کی وجہ سے ان کی جان بچ گئی ہے، اس لیے اب وہ ہر سال اس دن کیلے کے تنے کی پوجا کریں گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *