کابل:طالبان کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ شمالی افغانستان کے صوبہ باد غیس میں ایک مسجد کی سیڑھیوں پر بم دھماکہ ہوا جس میں ایک نمازی ہلاک ہو گی۔ مقامی حکام نے اس ضمن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ دھماکہ قلعہ نو کی جامع مسجد کے داخلی دروازے کے قریب ہوا جس میں ایک شخص ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہو گئے اس وقت ہوا جب نمازی نماز جمعہ ادا کر کے مسجد سے باہر نکل رہے تھے ۔
ان کے مطابق اس واقعے میں زخمی ہونے والوں میں تین بچے بھی شامل ہیں۔بادغیس کے پبلک ہیلتھ کے ڈائریکٹر آصف قانت کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ اس دھماکے کی فوری طور پر کسی تنظیم یا فرد نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ماضی میں ایک مقامی تنظیم جو دہشت پسند دولت اسلامیہ فی العراق و اشام (داعش) سے وابستہ ہے اس قسم کے حملوں کی ذمہ داری قبول کیا کرتی تھی۔باد غیس صوبے کے ایک عہدیدار باز محمد سروری نے بتایا کہزخمیوں کو صوبائی اسپتال میں داخل کر دیا گیا اور طالبان کے فوجیوں نے علاقہ کو گھیرلیا ہے۔
گزشتہ ماہ مغربی افغانستان کے شہر ہرات میں ایک منی بس میں بم دھماکے میں کم از کم سات افراد جاں بحق اور نو افراد زخمی ہو گئے تھے۔علاوہ ازیں نومبر کے اوائل میں ننگر ہار صوبہ کے اسپن گھر علاقہ میں ، جو اگست میں طالبان کے بر سر اقتدار آنے کے بعد سے داعش کا گڑھ بنا ہوا ہے،واقع ایک مسجد میں دھماکہ ہوا تھا جس میں کم از کم 3افراد ہلاک اور15دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
