مقبوضہ بیت المقدس:(اے یو ایس ) مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں کی جانب سے زبردست اور دانت کھٹے کر دینے والی مزاحمت کے بعد اسرائیلی فوج مسجد اقصیٰ سے نکل گئی اور اس نے مسجد کے تمام دروازوں کو کھول دیا ۔ اس سے قبل جمعہ کو نماز فجر کے بعد علی الصباح فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔فلسطینی ہلال احمر کے مطابق جھڑپوں کے نتیجے میں دونوں جانب سے 42 افراد زخمی ہو گئے۔اسرائیلی پولیس کے مطابق فلسطینیوں نے مسجد کے کمپاؤنڈ کے اندر پولیس پر پتھراؤ کیا تھا جس کے بعد جواب میں ربڑ کی گولیاں چلائی گئیں۔
فلسطینی ہلال احمر کی ہنگامی خدمت نے بتایا کہ تصادم میں 40 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے۔ ان میں 22 کو مقامی ہسپتالوں میں علاج کی ضرورت ہے۔ہلال احمر کے مطابق جھڑپوں کے دوران میں اسرائیلی سیکورٹی فورسز نے طبی کارکنان کو کمپاو¿نڈ کے اندر داخل ہونے سے روک دیا۔ اسی اثنا ایک طبی اہل کار کو پولیس کے ہاتھوں زدوکوب کا نشانہ بننا پڑا۔اس سے قبل مقبوضہ بیت المقدس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق جمعے کو علی الصباح مسجد اقصیٰ کے صحن میں فلسطینیوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
فلسطینی ہلال احمر کے مطابق جھڑپوں کے نتیجے میں 42 افراد زخمی ہو گئے۔اس سلسلے میں “صوت الاقصی ریڈیو نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی میں نمازیوں پر ہلہ بول دیا۔ اس کے بعد کریکر اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔فلسطینی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے مراکشی دروازے کے علاقے پر ہلہ بولا اور وہاں موجود فلسطینیوں پر ربڑ کی گولیاں فائر کیں۔اسرائیلی فوج نے طبی عملے کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روک دیا۔
