بیجنگ: آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل چین سے پریشان ہو کر ہندوستان کا دامن تھامنے کی سوچ رہی ہے۔ ایپل نے اپنے کئی کنٹریکٹ مینوفیکچررز کو بتایا ہے کہ وہ ہندوستان اور جنوب مشرقی ایشیا میں پیداوار بڑھانا چاہتا ہے۔ ایپل چین کی سخت کووڈ پابندیوں سے پریشان ہے اور اب چین سے باہر اپنی پیداوار بڑھانا چاہتا ہے۔ چین سے باہر ہندوستان ایپل کی پہلی پسند ہے۔ ایپل نے چین کی کوویڈ مخالف پالیسی سمیت کئی دیگر فیکٹرز پراس کی تنقید کی ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق ذرائع نے ہندوستان اور ویتنام کو چین کا سب سے بڑا متبادل قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ممالک اس وقت ایپل کی عالمی پیداوار کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ ہی ہیں لیکن کمپنی اب انہیں چین کے متبادل کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق، چین میں آزاد ٹھیکیدار آئی فون، آئی پیڈ اور میک بک سمیت ایپل کی 90 فیصد سے زیادہ مصنوعات بناتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، بیجنگ کی جابرانہ کمیونسٹ حکومت اور امریکہ کے ساتھ اس کے تنازعات کی وجہ سے ایپل کا چین پر انحصار ایک ممکنہ خطرہ ہے۔
تاہم، جب وال اسٹریٹ جرنل سے رابطہ کیا گیا تو ایپل کے ترجمان نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ ایپل کے مینوفیکچرنگ پلان سے وابستہ لوگوں کے مطابق، کمپنی بڑی آبادی اور کم لاگت کی وجہ سے ہندوستان کو اگلے چین کے طور پر دیکھتی ہے۔دوسری جانب چین کے پاس اہل کارکنوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو کہ کئی ایشیائی ممالک کی آبادی سے زیادہ ہے۔ ایپل نے چین میں مقامی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس کے ٹھیکیداروں کے پاس پلانٹس میں آئی فونز اور دیگر آلات تیار کرنے کے لیے کافی زمین، لوگ اور سامان کی سپلائی ہو ۔
