واشنگٹن،(اے یو ایس)امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ ترکیہ کو ایف 16 لڑاکا جیٹ طیاروں کی فروخت کی حمایت کرتی ہے اور انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ سویڈن اور فن لینڈ دونوں جلد ہی نیٹو اتحاد میں شامل ہوجائیں گے۔امریکی وزیر خارجہ نے ترک رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے لیے پیر کے روز انقرہ کا دورہ کیا۔امریکی کانگریس سے20 ارب ڈالر مالیت کے ایف 16طیاروں کی فروخت کی منظوری ضروری ہو گی جس میں 40 جیٹ طیاروں اور تقریبا 80 ماڈرنائزیشن کٹس کے لیے ترک درخواست شامل ہے۔بلنکن نے ترکیہ کے وزیر خارجہ مولود چاوش اولو کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ وہ کانگریس کو مجوزہ فروخت کے بارے میں باضابطہ طور پر مطلع کرنے کے بارے میں ٹائم لائن فراہم نہیں کرسکتے۔ تاہم، وہ اس معاہدے کے لیے بائیڈن انتظامیہ کی حمایت سکے بارے میں مطلع کرتے رہے ہیں۔
بلنکن نے کہا کہ ”یہ نیٹو کےباہمی تعاون اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کی قومی سلامتی کے لیے بے حد اہم ہے۔“ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ ایف 16 کے مسئلے کو سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں رکنیت کو ترکیہ کی تصدیق سے منسلک نہیں کیا جانا چاہئے۔ ترکیہ اور ہنگری ہی نیٹو کے وہ ارکان ہیں جنہوں نے سویڈن اور فن لینڈ کے لیے اتحاد میں شامل ہونے کی منظوری نہیں دی ہے۔ اس منظوری کو متفقہ ہونا چاہئے بلنکن نے کہا کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ سویڈن اور فن لینڈ کی جلد از جلد شرکت کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ”انہیں یقین ہے کہ نیٹو جلد ہی ان کا باضابطہ خیرمقدم کرے گا اور جب ایسا ہوگا تو اس سے ترکیہ اور امریکہ سمیت نیٹو کے ہر رکن کی سلامتی میں اضافہ ہوگا۔“ترکیہ نے سویڈن کے بارے میں سیکیورٹی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ان گروہوں کے لیے نرم رویہ اپنائے ہوئے ہے جسے ترکیہ دہشت گردی کی تنظیمیں سمجھتا ہے۔چاوش اولو نے کہا کہ تمام فریقوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ سویڈن کو یہ خدشات دور کرنے کے لئے قائل کریں اور یہ کہ ترکیہ کے خیال میں سویڈن میں دہشت گردی کی مالی اعانت ، بھرتی اور پروپیگنڈا جاری رہے گا۔
نیٹو کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے گزشتہ ہفتے ترکیہ کے اپنے دورے کے موقعے پرکہا تھا کہ ترکیہ کے لیے ”اب وقت آ گیا ہے“ کہ وہ دونوں ممالک کی نیٹو کے نئے ارکان کی حیثیت سے توثیق کرے۔بلنکن نے پیر کو ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان سے بھی ایک اجلاس میں ملاقات کی جس میں پریس کو شرکت کی اجازت نہیں تھی۔محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلنکن اور ایردوان نے یوکرین کی حمایت پر تبادلہ خیال کیا ہے اور بلنکن نے ترکیہ کو زلزلےکے بعدبحالی کی کوششوں میں مدد فراہم کرنے کے امریکی عزم سے آگاہ کیا۔بلنکن نے چھ فروری کے زلزلے کے بعد ترکی اور شام کے لیے اتوار کے روز امریکی امداد کے علاوہ ایک سو ملین ڈالر کے وعدوں کا بھی اعلان کیا۔اس زلزلے میں 44 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔بلنکن ترکیہ کے بعد یونان کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس دورے کے بارے میں محکمہ خارجہ نے کہا کہ بلنکن یونانی رہنماو¿ں کے ساتھ ”دفاعی تعاون ، توانائی کے تحفظ اور جمہوریت کے دفاع کے لیے مشترکہ وابستگی پر تبادلہ خیال کریں گے“۔