کیف:(اے یوایس)یوکرین کی سابقہ ملکہ حسن اناسٹیشیا لیننا جنہوں نے ہفتے کے روز یوکرین کی فوجی وردی پہن کر اپنے ملک کے فوجیوں کے لیے یک جہتی کا اظہار کیاتھا اس امر کی تردید کی کہ وہ روس کے خلاف جنگ کے لیے یوکرین کی فوج میں شمولیت اختیار کر رہی ہیں۔انسٹا گرام پر یہ تصویر پوسٹ کیے جاتے ہی ان کے لاکھوں فالوورز نے ان کی ستائش شروع کر دی ۔اور پھر یہ خبر بھی گردش کرنے لگی کہ لیننا نے یوکرین کی فوج میں اپنی شمولیت کے حوالے سے ٹویٹر پر اپنی کئی ٹویٹس میں اپیل کی ہے کہ اس کا پیغام زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچایا جائے۔ اس پر مختلف شہریت رکھنے والے ہزاروں افراد نے لینا کا پیغام شیئر کیا۔
لیکن اسی دوران انڈیا ٹوڈے نے ایک خبر شائع کی ہے جس میں کہاگیا ہے کہ انڈیا ٹوڈے کے اینٹی فیک نیوز وار روم(اے ایف ڈبلیو اے) نے انسٹا گرام پر ڈالی گئی اس تصویر کی تحقیقات کی تو انکشاف ہوا کہ سابق مس یوکرین نے وضاحت کی کہ انہوں نے انسٹا گرام پر اپنی یہ مسلح تصویر محض ملک کے مردوں میںجوش پیدا کرنے کے لیے ڈالی ہے۔ لینا نے کہا کہ میں کوئی فوجی نہیں ہوں محض ایک عام عورت ہوں، محض ایک عام انسان اور صرف ایک عام سا شہری۔حالا ت حاضرہ میں میں اپنے ملک کو لوگوں کو کوئی پر جوش پیغام دینا چاہتی تھی۔اور میرے پروفائیل میں تمام تصاویر لوگوں میں جوش پیدا کرنے کے لیے ہیں۔
واضح ہو کہ لینا کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ انہوں نے انسٹاگرام پر اپنے 1.9 لاکھ سے زیادہ فالووروں کو بتایا کہ وہ اپنے طریقے سے روسی فوج سے لڑنے کے لیے مزاحمت میں شامل ہو گئی ہے۔ لینا نے 2015ءمیں یوکرین کی ملکہ حسن کا تاج پہننے کے موقع پر کہا تھا کہ مجھے خدا نے حسن کی نعمت سے نوازا ہے ، میں تمام وسائل کے ساتھ اس سے فائدہ اٹھاو¿ں گی ۔لینا کی عمر 31 برس ہے اور وہ فیشن ماڈلنگ اور اداکاری کرتی ہے۔ لینا پانچ زبانیں بول سکتی ہے جن میں عربی بھی شامل ہے۔ اس نے ایک مقامی یونیورسٹی میں بزنس ایڈمنسٹریشن کی تعلیم حاصل کی۔ ہفتے کے روز عسکری وردی میں ملبوس تصویر کے ساتھ لینا نے لکھا کہ جو کوئی بھی لڑائی کی نیت سے یوکرین کی سرحد پار کر کے آئے گا اسے قتل کر دیا جائے گا ۔لینا خاتون مترجم اور استنبول میں پروگراموں کی میزبان کے طور پر بھی کام کر چکی ہے۔