بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے ساتھ بین الاقوامی قوانین بغیر کسی استثنا کے تمام ممالک کے لیے یکساں ہونے چاہئیں اور یہ کہ عالمی قوانین کوئی ایک ملک نہیں بنا سکتا۔ ان کا بالواسطہ اشارہ امریکہ کی طرف تھا۔ شی نے یہاں کہا کہ ہمیں اقوام متحدہ کے اختیارات اور قوانین کو برقرار رکھنا چاہیے اور کثیرالجہتی کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
وہ اقوام متحدہ میں چین کے جائز مقام کی بحالی اور ویٹو پاور کے ساتھ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس کی مستقل رکنیت کی 50ویں سالگرہ کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔
شی نے کہا کہ ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنے مرکز میں اقوام متحدہ کے ساتھ بین الاقوامی نظم اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد پر مبنی بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی معیار کو برقرار رکھیں امریکہ اور اس کے اتحادیوں پر درپردہ حملہ کرتے ہوئے، شی نے کہا،بین الاقوامی قوانین اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک کو بنائے جانے چائیے نہ کہ کسی ایک ملک یا ممالک کے گروپ کو۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، متنازعہ جنوبی بحیرہ چین میں بیجنگ کے جارحانہ فوجی اقدامات اور ہانگ کانگ اور سنکیانگ میں انسانی حقوق سمیت مختلف امور پر بحث جاری ہے۔