Iran, Qatar FMs review issues of mutual interestتصویر سوشل میڈیا

تہران: ایران کے وزیر خارجہ حسین امی عبد النہیان او ان کے قطری ہم منصب محمد بن عبد الرحمٰن بن جسیم الثانی نے چین میں باہمی مفادات کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ چین میں افغانستان کے ہمسایہ ملکوں کے اجلاس کے موقع پر فرصت کے لمحات میں دونوں رہنماؤں نے تفصیلی ملاقات کی۔

اس سے قبل امیر عبد النہیان نے اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقات کر کے باہمی دلچسپی کے معاملات پر بات کی۔ واضح ہوکہ افغانستان کے پڑوسی ممالک کا افغانستان کے معاملہ پر یہ تیسرا اجلاس ہے ۔ اس سے قبل پڑوسی ملکوں کے دو اجلاس ہو چکے ہیں۔ پہلا اجلاس جو آن لائن ہوا تھا پاکستان کی میزبانی میں ہوا تھا جبکہ دوسرا اجلاس ایران میں 27اکتوبر کو ہوا تھا۔ اس اجلاس میں، جس میں افغانستان کو درپیش مسائل و انسانی چیلنجز پر غور و خوض کیا جائے گا، ایران ، تاجکستان، چین ،ازبکستان، ترکمانستان اور پاکستان کے وزرا خارجہ شرکت کررہے ہیں ۔

چینی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ اجلاس میں افغانستان کو انسانی امداد فراہم کرنے اور سیاسی چیلنجز کو حل کرنے کے طریقوں پر توجہ دی جائے گی۔ امارت اسلامیہ کے نائب ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ یہ فطری ہے کہ ہمارے ملک کے اہم مسائل بشمول اقتصادی مسائل ہیں، سفارتی تعلقات ہیں اور دیگر شعبوں میں، جو کہ کاروباری اور دیگر شعبے ہیں، ان کے مطالبات کے ساتھ ساتھ ان پر بھی بات کی جائے گی۔روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کی بھی اس اجلا میں شرکت متوقع ہے۔

وہ پڑوسی ممالک کے ساتھ انسداد دہشت گردی پر بات کریں گے۔روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا نے کہا کہ “یہ ملاقات افغانستان کو انسانی، سماجی اور اقتصادی امداد کی سمت میں علاقائی کوششوں کے تعاون کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کے خطرے سے نمٹنے کے طریقوں کا موازنہ کرنے کا ایک اچھا موقع فراہم کرتی ہے۔ امارت اسلامیہ کی حکمران حکومت اس اجلاس کو پڑوسی ممالک کے ساتھ امارت اسلامیہ کے تعلقات کو وسعت دینے کے لیے مفید سمجھتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *