Iran to secure its border with Afghanistan without Afghan help: Envoyتصویر سوشل میڈیا

تہران:افغانستان کے لیے ایران کے خصوصی نمائندے حسن کاظمی قمی نے کہا ہے کہ امارت اسلامیہ کے پاس اتنی فوجی طاقت نہیں ہے کہ وہ ایران اور افغانستان کے درمیان سرحد کی حفاظت کر سکے اس لیے ایران اپنے طور پر دونوں ممالک کے درمیان سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے تیار ہے۔ لیکن دوسری جانب امارت اسلامیہ نے قمی کے دعوے کی تردید کی ہے کہ سرحد پر امارت اسلامیہ کی فوج کم ہے۔

قمی کا کہنا ہے کہ اگر صورت حال یہی رہی تو دہشت گردی پرون چڑھے گی۔ اگر آپ یہ کہتے ہیں کہ آپ کو تسلیم نہیں کیا گیا ور نہ ہی کوئی تعاون کریں گے تو انجام کیا ہوگا؟ بلاشبہ چیلنجز بڑیں گے اور اس کے نتیجے میں دہشت گردی پھلی پھولے گی اور سرحد تک آن پہنچے گی ۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ایران اور دیگر ممالک افغانستان میں جماع حکومت چاہتے ہیں۔

امارت اسلامیہ کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ سرحد پر تمام صوبوں میں ہماری تمام افواج تعینات ہیں اور اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہی ہیں۔ ہمیں وہاں کوئی بڑی خلاف ورزی نظر نہیں آتی ۔ افغانستان اس معاملے پر وقت آنے پر اپنا فیصلہ کرے گا ۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ایران نے امارت اسلامیہ کے ساتھ تعاون نہیں کیا تو دونوں ممالک کی سرحدوں پر سیکورٹی خطرات بڑھ جائیں گے اور افغان مہاجرین کا سیلاب ایران کی طرف بہہ جائے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *