Islamic Emirate leader issues message for Eidتصویر سوشل میڈیا

کابل: امارت اسلامیہ کے سپریم لیڈر مولوی ہیبت اللہ اخندزادہ نے عیدالفطر کے موقع پر ایک17نکاتی پیغام جاری کیا، جس میں انہوں نے عید کی آمد پر مبارکباد پیش کی اور یہ بھی کہا کہ امارت اسلامیہ نے عام معافی کی منظوری دے دی ہے اور اسے عملی جامہ پہنایا جارہاہے ۔تاہم انہوں نے انتباہ بھی دیا کہ اگر کسی نے معافی کی نافرمانی کی اور ملک میں جنگ شروع کرنے کی کوشش کی تو انہیں سخت اور شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ملا ہیبت اللہ نے بیرون ملک مقیم افغانوں سے بھی اپنے وطن واپس آجانے کی اپیل کی ۔امارت اسلامیہ کے سپریم لیڈر نے کہا کہ وہ دینی اور جدید تعلیم کے لیے ملک کے بہت سے مرکزی اور دور دراز علاقوں میں نئے اسکول اور مدارس کھول کر اور تعلیم کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنے کے ذریعے تعلیم کو مضبوط کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امارت اسلامیہ اس سلسلے میں مزید اقدامات کرنے کے لیے پرعزم ہے کیونکہ تعلیم ہمارے ہم وطنوں کو بچانے اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کی راہ ہموار کرنے کی کلید ہے۔

مولوی ہیبت اللہ نے دنیا سے موجودہ افغان حکومت کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ امارت اسلامیہ خطے اور دنیا کے ساتھ مثبت عمدہ، ہمہ پہلو اور خوشگوار تعلقات کی خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان سے کسی کو دوسرے ممالک کے لیے خطرہ بننے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ دوسرے ممالک باہمی احترام پر ہمارے ساتھ روابط رکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ دوحہ معاہدے کے مکمل نفاذ کا مطالبہ کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ (43 سال بعد) دیرپا اور تباہ کن جنگ بالآخر ختم ہو گئی ہے اور اب اسلامی حکومت کے سائے میں افغانستان میں پرامن اور خوشحال زندگی کے لیے بنیاد پڑ چکی ہے ۔ مولوی ہیبت اللہ نے افغانوں پر بھی زور دیا کہ وہ ملک کی ترقی، خوشحالی اور بہبود کے لیے مل کر کام کریں۔ انہوں نے ملک کے لیے امارت اسلامیہ کے اقتصادی اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بات کی۔

اس کے علاوہ، قومی تاجروں، فنانسرز اور صنعت کاروں کو افغانستان کی تعمیر نو میں اپنا کردار ادا کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ امارت اسلامیہ تمام تعمیراتی منصوبوں اور کوششوں کے پس پشت کھڑی نظر آئے گی اور بھرپور حمایت کرے گی۔ میں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو افغانستان میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔ امارت اسلامیہ آپ کے ساتھ تعاون کرے گی اور تمام ضروری ذرائع اور سہولیات فراہم کرے گی۔ امارت اسلامیہ کے سپریم لیڈر نے پڑوسی ممالک پر زور دیا کہ وہ افغان مہاجرین کے ساتھ بین الاقوامی اصولوں اور معیارات کے مطابق برتاو¿ کریں، انہیں رضاکارانہ اور با عزت طریقے سے وطن عزیز واپس جانے کے لیے مہلت اور اجازت دیں ۔ مولوی ہیبت اللہ نے کہا کہ امارت اسلامیہ مردوں اور عورتوں کے حقوق کے ساتھ ساتھ اسلامی اقدار پر مبنی آزادی اظہار کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شہریوں کو اس حکم نامے کا احترام کرنا چاہیے جو ملک میں پوست کی کاشت اور منشیات کے استعمال پر پابندی عائد کرتا ہے۔ مولوی ہیبت اللہ نے امارت اسلامیہ کی افواج کو ہدایت کی کہ وہ لوگوں کے ساتھ احترام سے پیش آئیں۔انہوں نے عالمی برادری سے افغان صحت کے شعبے میں مدد فراہم کرنے کی بھی درخواست کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *