خیبرپختونخوا:(اے یو ایس) پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ڈینگی اور ملیریا پھیلنے کا اندیشہ ہے جبکہ اس کے علاوہ پیٹ کی بیماریوں کے ساتھ پیشاب کے انفیکشن سے متاثرہ خواتین کے کیس زیادہ آ رہے ہیں۔صوبے میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے مختلف علاقوں میں اپنی ٹیمیں بھیجی ہیں جبکہ محکمہ صحت اور دیگر اداروں کی جانب سے بھی فوری طبی امداد فراہم کرنے کے لیے کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔
مقامی لوگوں نے بتایا ہے کہ ان علاقوں میں مچھر زیادہ پائے جاتے ہیں اور کھلے آسمان تلے رہنے والے بیشتر متاثرین کے لیے چھت نہیں۔ان علاقوں میں جلدی بیماریوں کے ساتھ دیگر بیماریاں کے پھیلنے کے خدشات بھی ہیں۔ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما شمس وزیر نے بتایا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ان کے کیمپ میں جو مریض آ رہے ہیں ان میں پیٹ کی بیماریاں اور جلدی بیماریوں کے مریض زیادہ ہیں۔انھوں نے بتایا کہ خواتین میں یو ٹی آئی یا پیشاب کی نالی کے انفیکشن زیادہ ہیں اور ان کو علاج کے لیے طبی امداد فراہم کی جا رہی ہیں۔
شمس وزیر نے بتایا کہ ان کے کیمپوں میں نوشہرہ اور چارسدہ میں ملیریا اور ڈینگی کے مرض بھی سامنے آ رہے ہیں اور اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک کے علاقوں سے سانپ کاٹنے سے متاثرہ افراد بھی آئے ہیں لیکن ان کی تعداد اتنی زیادہ نہیں۔متاثرین کا کہنا ہے ان کی زندگی مشکل میں آ گئی ہے، مکان یا تو مکمل تباہ ہیں یا چار دیواری اور کمرے گر گئے ہیں اور اسی طرح خوراک اور ادویات کی کمی ہے۔علاقے میں مچھروں اور بیماریوں سے بچاو¿ کے لیے مچھر دانیاں نہیں تاکہ خود کو اور بچوں کو بیماریوں سے محفوظ رکھ سکیں۔