Neighbor brutally kills 4-year-old child in revengeتصویر سوشل میڈیا

وارانسی،(اے یوایس ) اترپردیش کے وارانسی سے 4 سالہ معصوم کے قتل کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ جہاں بدلہ لینے کے لیے پڑوسی نے انسانیت کو شرمسار کرتے ہوئے 4 سال کے معصوم کو قتل کردیا۔ قتل کے بعد لاش کو بوری میں بھر کر تھرموکول کے ڈبے میں چھپا دیا گیا۔ اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزم پڑوسی کو گرفتار کر لیا ہے۔یہ معاملہ ضلع کے جیت پورہ پولیس اسٹیشن کے تحت دوشی پورہ علاقہ سے متعلق ہے۔ یہاں محمد جنید نامی بنکر کا خاندان رہتا ہے۔ جنید انصاری اپنے دو بیٹوں-زیان (15) ابو (4) اور بیوی شیبا پروین کے ساتھ رہتے ہیں۔ ہفتہ کی رات 9 بجے اس کا 4 سالہ بیٹا ابو چپس خریدنے گھر سے نکلا۔ کافی دیر تک وہ واپس نہیں آیا۔ اس کے بعد رشتہ داروں نے اردگرد تلاش کیا لیکن ابو کا کچھ پتہ نہیں چلا۔ جس کے بعد لواحقین نے جیت پور تھانے میں لوگوں کو اطلاع دی۔ پولس نے جب اس معاملے میں جانچ شروع کی تو آس پاس کے سی سی ٹی وی کیمروں کی تلاشی لی گئی۔ جس میں پڑوسی بچے کو کہیں لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ایسے میں لواحقین اس کے پاس پہنچے اور دریافت کیا تو اس نے بچے کے بارے میں معلومات دینے سے انکار کردیا۔

مشتعل لواحقین نے پولیس سے شکایت کی تو پولیس نے شاہد جمال کو گرفتار کر لیا۔ شاہد جمال سے پولیس نے سختی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے سارا سچ اگل دیا۔ اس نے بتایا کہ اس نے ابو اسماعیل کو گلا دبا کر قتل کیا۔ اس نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ قتل کے بعد شناخت چھپانے کے لیے اس نے ابو اسماعیل کی لاش کو بارود کے تھیلے میں ڈالا اور چھاوی محل سینما ہال کے پیچھے ایک سنسان جگہ پر تھرماکول کے ڈبے میں رکھ دیا۔ ایسے میں قاتل کی اطلاع پر پولیس چھاوی محل کے قریب پہنچی اور وہاں سے پولیس نے معصوم کی لاش برآمد کی جسے تھرماکول کے ڈبے میں ایک بوری میں رکھا گیا تھا۔ لاش برآمد ہونے کے بعد مقتول کے اہل خانہ میں کہرام مچ گیا۔ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ ابو اسماعیل کے بڑے بھائی نے اس پر حملہ کیا تھا۔ وہ حملے کے بعد بہت غصے میں تھا اور اس حملے کا بدلہ لینا چاہتا تھا۔ ایسے میں اس نے ابو اسماعیل کو اکیلا پایا اور اسے اپنے ساتھ لے آیا اور گلا دبا کر قتل کرنے کے بعد لاش کو بارود کے تھیلے میں ڈال کر تھرماکول کے ڈبے میں رکھا اور لے جا کر چھپا دیا۔

فی الحال پولیس اور لواحقین قاتل کی طرف سے دی گئی تھیوری پر یقین نہیں رکھتے۔ جیت پورہ کے انسپکٹر متھرا رائے کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں مقدمہ درج کرکے ضروری کارروائی کی جارہی ہے۔اس معاملے میں لواحقین کا کہنا ہے کہ رات گئے بچے کی گمشدگی کی اطلاع پولیس کو دی گئی لیکن پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر جب معلوم ہوا کہ ابو اسماعیل کو شاہد جمال نے اغوا کیا ہے تو اس کے بعد بھی پولیس نے کارروائی نہیں کی۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ اگر پولیس فوری متحرک ہوتی اور ملزمان کو پکڑتی تو شاید معصوم بچے کی جان بچائی جا سکتی تھی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *