Nupur Sharma apologises for her remarks on Prophet Muhammadتصویر سوشل میڈیا

نئی دہلی : (اے یوایس ) پیغمبر اسلام محمد ﷺ کے خلاف توہین آمیز کلمات کے استعمال پر مسلسل احتجاج کے بعد بی جے پی لیڈر و سابق پارٹی ترجمان نوپور شرما نے پارٹی سے اپنی معطلی کے چند گھنٹے بعد ہی نبی ﷺ کی شان میں گستاخی والا بیان واپس لیتے اور معافی مانگتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے کہے الفاظ واپس لیتی ہیں نیز ایسا اظہار خیال کرکے ان کا مقصد کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ دریں اثنا نوپور نے ٹوئیٹر کے توسط سے سوشل میڈیا اور عوام الناس سے پر زور اپیل کی کہ کہ ان کے بیان کو مزید نہ اچھالیں کیونکہ میرے کنبہ کو جان کا خطرہ لاحق ہے۔واضح ہو کہ نوپور کے اس بیان پر عام مسلمانوں کے ساتھ ساتھ عالم اسلام نے بھی سخت نوٹس لیا اور سعودی عرب، ایران، عمان، قطر اور کویت نے اس پر سخے احتجاج کیا اور ان کی اپنے ملک میں متعین ہندوستانی سفیروں کو وزارت خارجہ کے دفتر میں طلب کر کے حکومت ہند سے سخت احتجاج کیا۔

یاد رہے کہ عالم اسلام میں اس بیان پر تہلکہ مچ جانے کے بعد حکمراں جماعت بی جے پی نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نوپور کو پارٹی کی رکنیت سے تا تکمیل تحقیقات معطل کر دیا تھا۔ نوپور شرما کے حوالے سے جاری خط میں لکھا گیا ہے کہ آپ نے پارٹی کے مخالف خیالات کا اظہار کیا ہے۔ جو پارٹی کے آئین کے رول 10 (a) کے خلاف ہے۔ آپ کو پارٹی سے اس وقت تک معطل کر دیا جاتا ہے جب تک اس پورے معاملے کی تحقیقات نہیں ہو جاتی۔ علاوہ ازیں ایک دیگرپارٹی لیڈر فرقہ واریت کو ہوا دینے والے بیان پر پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے ہی خارج کر دیا ۔ پارٹی کی جانب سے بی جے پی کے دہلی اسٹیٹ میڈیا چیف نوین کمار جندال کو جاری کیے گئے اخراج کے خط میں لکھا گیا ہے کہ آپ نے سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ہوا دینے والے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے بنیادی خیال کے خلاف ہے۔ اس سے پہلے، پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور ہیڈکوارٹر انچارج ارون سنگھ نے کہابی جے پی کسی بھی مذہب کے پرستاروں کی توہین قبول نہیں کرتی ہے۔ کسی بھی مذہب یا فرقے کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا کوئی بھی خیال قابل قبول نہیں۔

ہیڈکوارٹر انچارج کی طرف سے اتوار کو جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے ہندوستان کی ہزاروں سالوں کی تاریخ میں ہر مذہب پروان چڑھا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی تمام مذاہب کا احترام کرتی ہے۔ بی جے پی کسی بھی مذہب کے کسی مذہبی شخص کی توہین نہیں کرے گی۔ اس کی سخت مذمت کرتی ہے۔ پارٹی کسی بھی نظریہ کے سخت خلاف ہے جو کسی فرقہ یا مذہب کی توہین کرتا ہے۔ بی جے پی ایسے کسی نظریے کا پرچار نہیں کرتی ہے۔یہاں ممبئی پولیس نے نوپور شرما کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔رضا اکیڈمی کے ممبئی ونگ کے جوائنٹ سکریٹری عرفان شیخ کی شکایت پر شرما کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ شرما نے گیانواپی کے معاملے پر ایک نیوز چینل پر بحث میں مبینہ طور پر پیغمبر اسلام محمد کے بارے میں متنازعہ تبصرہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ جندال نے مبینہ طور پر ملک کے مفادات کے خلاف ٹویٹ کیا تھا۔

واضح رہے کہ شرما اور جندال کے تبصروں کے بعد خلیجی ممالک کے کئی ٹوئٹر صارفین نے ہندوستان میں بنی مصنوعات کے بائیکاٹ کے لیے آواز اٹھائی تھی۔ کچھ ٹوئٹر صارفین نے لکھا کہ ’ایسے لیڈروں کو فوری طور پر جیل بھیجا جائے ورنہ ہم ان کی گرفتاری کے لیے سڑکوں پر نکلیں گے۔ نوپور شرما نے ایک انگریزی ٹی وی چینل پر ڈیبیٹ شو کے دوران پیغمبر اسلام محمد کے بارے میں متنازعہ بیان دیا تھا۔ اس کے بعد سے ان کے اس بیان کی ملک بھر میں مذمت کی جا رہی ہے۔ حال ہی میں کانپور میں احتجاج کے دوران تشدد کا ایک واقعہ پیش آیا تھا۔یہاںبی جے پی کی جانب سے جاری کیے گئے برخاستگی خط میں نوین کمار جندال کے پتے کا ذکر کرنے کے بعد انہوں نے ٹویٹ کرکے اپیل کی ہے کہ براہ کرم میرے پتے کو عام نہ کریں۔ نوین کمار جندال نے ٹوئٹ کیا ہے کہ میری سب سے خصوصی درخواست ہے کہ براہ کرم میرا پتہ پبلک نہ کریں سوشل میڈیا پر بھی مجھے اور میرے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *