اسلام آباد: پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اجتماعی شادی کی تقریب میں 70 سے زائد ہندو جوڑے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجتماعی شادی کا اہتمام پاکستان ہندو پریشد(پی ایچ سی) نے کیا تھا اور یہ اتوار کو دوسرے چندریگر روڈ پر واقع ریلوے گراو¿نڈ میں منعقد ہوئی تھی۔ گزشتہ 14 سالوں سے نیشنل (قومی)اسمبلی کے رکن رمیش کمار وانکوانی ہر سال ان غریب ہندو خاندانوں کے لیے اجتماعی شادیوں کا اہتمام کرتے ہیں جو اپنے بچوں کی شادی کرنے کا خرچہ نہیں اٹھاسکتے ہیں۔ وہ پی ایچ سی کے سرپرست بھی ہیں۔2008 میں پہلی اجتماعی شادی کی تقریب منعقد کی گئی تھی جس میں 35 ہندو جوڑوں نے شادی کی تھی۔
یہ تعداد گزشتہ چند سالوں میں بڑھی ہے۔ وانکوانی نے کہا، اس سال، کورونا وائرس وبائی امراض سے متعلق حفاظتی اقدامات کی وجہ سے، ہم نے ان میں سے صرف نصف جوڑوں کو تقریب میں مدعو کیا تھا۔وانکوانی نے کہا، یہ ہندو برادری کی ثقافتی سرگرمی ہے۔دی نیوز انٹرنیشنل کے مطابق وانکوانی نے کہا کہ یہ تقریب دنیا کو یہ پیغام بھی دیتی ہے کہ ہماری اقلیتی برادریاں اپنے مذہب کے مطابق سماجی تقریبات منعقد کرنے میں مکمل طور پر آزاد ہیں۔ڈان اخبار کی خبر کے مطابق اجتماعی شادی کی تقریب میں 72 ہندو جوڑے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔
زیادہ تر جوڑے سندھ کے مختلف علاقوں سے آئے تھے اور ان کے ساتھ ان کے والدین بھی تھے۔ مہک سے شادی کرنے والے لکشمن نے کہا کہ میں کورنگی میں ایک موبائل فون کمپنی میں کام کرتا ہوں۔ اگر شادی کی ذمہ داری میرے سر پر رہتی تو مجھے بچت کرنے اور شادی کرنے کے لیے مزید کئی سال انتظار کرنا پڑتا۔پاکستان کی 2017 کی مردم شماری کے مطابق ملک میں 44 لاکھ ہندو رہتے ہیں جو کہ کل آبادی کا 2.14 فیصد ہے۔ آبادی. پاکستان ہندو پریشد کا دعوی ٰہے کہ ملک میں تقریبا 80 لاکھ ہندو ہیں۔
