Pashtuns protest at UNHRC against rights violations in Pakistanتصویر سوشل میڈیا

جنیوا:شہری حقوق کی تحریک ، پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کے اراکین نے بدھ کے روز جنیوا میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے باہر مظاہرہ کیا اور بے گناہ پشتونوں پر پاک فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

پشتون کارکنوں نے گذشتہ دسمبر میں ریاست مخالف تبصرے کرنے کے الزام میں حراست میں لیے جانے والے پاکستان کی قومی اسمبلی کے پی ٹی ایم رہنما علی وزیر کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے 40 سے زائد پشتون کارکنوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا ، جو جھوٹے الزامات کے تحت جیلوں میں بند ہیں۔کارکنوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں لاپتہ ہونے والے پشتونوں، ماو¿رائے عدالت قتل اور من مانی نظربندیوں کا نوٹس لے۔

فرانس کے پی ٹی ایم کے کارکن فضل الرحمن آفریدی نے اپنے خطاب میں کہا ، “پاکستان حکام نے منظور پشتین (پی ٹی ایم رہنما) پر بیرون ملک سفر کرنے اور پشتونوں پر مظالم کے خلاف آواز اٹھانے پر پابندی عائد کردی ہے۔ انہوں نے یہاں تک کہ پاکستان میں کسی بھی طرح کی نقل و حرکت روکنے کے لئے ان کا قومی شناختی کارڈ بھی بلاک کردیا ہے “۔

انہوں نے مزید کہا ، “پاک فوج ملکی آئین کے ساتھ کھلونے کی طرح کھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 15 آپ کو آزادی کی تحریک فراہم کرتا ہے کیونکہ آپ آزادانہ طور پر ملک کے اندر سفر کرسکتے ہیں اور کسی بھی طرح کا احتجاج کرسکتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ جب بھی ہم ان کی زیادتیوں کے خلاف آواز اٹھاتے ہیں تو ہماری آوازوں کو دبا دیا جاتا ہے۔پشتونوں نے بلوچستان اور پاکستان کے مقبوضہ کشمیر کے کارکنوں کے ساتھ شمولیت اختیار کی ، جنہوں نے پاک فوج کے ذریعہ ہونے والے ظلم کی مذمت کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *