Satellite images, expert suggest Iran preparing for space launchتصویر سوشل میڈیا

واشنگٹن:(اے یو ایس )امریکی خبر رساں ایجنسی اے پی کی جانب سے جاری کردہ سیٹلائٹ تصاویر اور جوہری پروگرام کے ایک ماہر کے مطابق ایران ایک خلائی راکٹ کا تجربہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ویانا میں عالمی طاقتوں کے ساتھ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق مذاکرات کی کشتی ڈگمگاہٹ کا شکار ہے۔

مذکورہ ممکنہ تجربہ امام خمینی بیس کے ذریعے کیا جائے گا۔جوہری عدم پھیلاؤ سے متعلق جیمز مارٹن تحقیقی مرکز کے ایک ماہر جیفری لوئس جو ایران کے جوہری پروگرام پر بھی تحقیق کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ پیش رفت سخت گیر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے ایک بار پھر سے فضا پر توجہ مرکوز کرنے کا نتیجہ ہے۔ایرانی سرکاری میڈیا نے امام خمینی ایئر بیس پر اس حوالے سے کسی بھی سرگرمی کا اعتراف نہیں کیا۔

اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے بھی اس حوالے سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔ اسی طرح خلائی تجربات کا جائزہ لینے والی امریکی فوج نے بھی اس سلسلے میں تبصرہ نہیں کیا۔ہفتے کے روز لی جانے والی سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایران کے علاقے سمنان میں صحرا میں واقع ایئر بیس پر کچھ سرگرمی انجام دی جا رہی ہے۔ یہ اڈا تہران کے جنوب مشرق میں تقریبا 240 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔تصاویر میں ایک سفید پل کے برابر میں اسپورٹ کار نظر آ رہی ہے۔ یہ اسپورٹ کار عموما لانچنگ پیڈ پر راکٹ کے ساتھ ہوتی ہے۔

اسی طرح تصاویر میں وہاں ایک ہائیڈرولک کرین بھی دکھائی دے رہی ہے۔جیفری لوئس کے مطابق یہ ایک حد تک راکٹ چلائے جانے سے قبل کی روایتی سرگرمی ہے۔امریکا کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے سیٹلائٹ بھیجنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد کو چیلنج کرنا ہے۔ یہ قرار داد ایران سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والے کسی بھی بیلسٹک میزائل سے متعلق سرگرمی انجام نہ دے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *