ریاض:(اے یوایس)سعودی عرب میں کسٹمز حکام اور ڈائریکٹوریٹ برائے انسداد منشیات نے ایک مشترکہ کارروائی میں جمہوریہ لبنان سے پھلوں اور سبزیوں میں چھپا کر لائی گئی منشیات کی تفصیلات ذرائع ابلاغ کو جاری کردی گئی ہیں۔کسٹمز اور انسداد منشیات کے حکام نے اس سے قبل بھی لبنان اور دوسرے ملکوں سے سعودی عرب میں منشیات کی اسمگلنگ کی کوششوں کو ناکام بنایا ہے۔ اس بار پھلوں اور سبزیوں کو اس مکروہ مقصد کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ پھلوں میں چھپا کر لائی منشیات پکڑے جانے کے بعد سعودی عرب نے کل اتوار سے لبنان سے پھلوں اور سبزیوں کی برآمد پرمکمل پابندی عاید کردی ہے۔
منشیات پکڑے جانے کے حوالے سے سعودی عرب کے کسٹمز سیکیورٹی کے مشیر عبدالملک العبید نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ ماضی میں بھی لبنان سے متعدد طریقوں اور حربوں کے ذریعے سعودی عرب میں منشیات اسمگل کرنے کی کوششیںکی جا چکی ہیں مگر انہیں ناکام بنا دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ انسداد منشیات اور کسٹمز حکام نے مشترکہ آپریشن میں لبنان سے آئے پھلوں کی کھیپ کا معائنہ کیا۔ اسمگلروں نے انار کے پھل کو منشیات کی اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا ہے۔ ماضی میں سعودی عرب میں کیپٹاگن نامی منشیات کی 68 اعشاریہ 5 ملین گولیاں قبضے میں لے کر منشیات اسمگلنگ کی کوششیں ناکام بنائی گئیں مگر 25 اپریل 2021ئ کو لبنان سے منشیات کی اسمگلنگ کی یہ سب سے بڑی کوشش تھی۔
اس حوالے سے سعودی عرب کے اقتصادی امور کے تجزیہ نگار علی الحازمی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پھلوں کی برآمد پر پابندی کا اعلان لبنان کی معیشت پر ایک بھاری بوجھ ثابت ہوگا۔ خلیجی ممالک میں سعودی عرب لبنانی مصنوعات کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ اگر سعودی عرب لبنانی مصنوعات ، پھلوں اور سبزیوں کی خریداری سے ہاتھ کھینچ لیتا ہے تو بیروت کی معاشی مشکلات بڑھ جائیں گی۔ دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم 2 ارب 20 کروڑ ریال سالانہ ہے جو لبنان اور خلیجی ممالک کے درمیان کل تجارتی حجم کا 40 فی صد ہے۔
کل جمعہ کو لبنانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہیں سعودی سفارت خانے کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ سعودی عرب نے منشیات کی اسمگلنگ کی وجہ سے بیروت سے پھلوں اور سبزیوں کی برآمد پرپابندی عاید کردی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ پھلوں کے کریٹوں میں بھاری مقدار میں منشیات کی بیرون ملک اسمگلنگ پر قانون حرکت میں آئے گا اور منشیات کے اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ حکام کا کہنا ہےکہ لبنان سے پھلوں کی کھیپ میں منشیات کی سعودی عرب اسمگلنگ سے لبنانی معیشت کو غیر معمولی نقصان پہنچ سکتا ہے۔