دمشق:(اے یو ایس )شام کی وزارت خارجہ نے ملک میں شہری بنیادی ڈھانچے پر اسرائیل کے فضائی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق جنگی جرم قرار دیا ہے۔وزارت خارجہ نے ایک بیان میں شمال مغربی شہر حلب کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر منگل کی رات دیر گئے اسرائیلی فوج کے فضائی حملے کا خاص طور پرحوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو ان حملوں کا حساب دینا ہوگا ۔صہیونی واضح ہو کہ اسرائیلی فوج نے ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ اس ہوائی اڈے کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے جس سے پروازیں معطل ہوکررہ گئی ہیں۔۔
قبل ازیں شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے منگل کی شب بتایا کہ اسرائیلی فوج کے فضائی حملے سے حلب کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے رن وے کو نقصان پہنچا ہے،وہ ناکارہ ہوگیا ہے۔شام کے فوجی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل نے بحر متوسط سے یہ میزائل حملہ کیا تھا۔اسرائیلی فوج نے31 اگست کو بھی اسرائیلی فوج نے اس ہوائی اڈے پر راکٹ داغے تھے جس کے نتیجے میں مادی نقصان ہوا تھا۔ایران کے حمایت یافتہ علاقائی اتحاد کے کمانڈرنے بتایا کہ اس حملے میں حلب کے ہوائی اڈے کو نقصان پہنچا تھا اور یہ ایران سے ایک طیارے کی آمد سے عین قبل کیا گیا تھا۔
انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایران کی جانب سے حزب اللہ سمیت شام اور لبنان میں اتحادیوں کو اسلحہ کی ترسیل کوروکنا اور اس مقصد کے لیے فضائی سپلائی لائنوں کے بڑھتے ہوئے استعمال کو ختم کرنا چاہتا ہے۔اس مقصد سے اس نے شام کے ہوائی اڈوں پرمیزائل اور راکٹ حملے تیزکردیے ہیں۔ایران نے اسلحہ کی زمینی راستے سے منتقلی میں رکاوٹوں کے بعد شام میں اپنی افواج اور اتحادی جنگجوو¿ں کو فوجی سازوسامان پہنچانے کے اب زیادہ قابل اعتماد ذریعے کے طور پر فضائی نقل وحمل کو اپنایا ہے۔