کابل:(اے یو ایس ) افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ طالبان نے ملک کے الیکشن کمیشن کو تحلیل جب کہ دو وزارتوں کو بھی ختم کر دیا ہے۔طالبان نے جس الیکشن کمیشن کو تحلیل کیا ہے اس کا پینل مغرب کی حمایت یافتہ گزشتہ انتظامیہ کے دور میں ملک میں انتخابات کروانے کا ذمے دار تھا۔خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق طالبان حکومت کے ترجمان بلال کریمی نے کہا ہے کہ ایسے کمیشنوں کے موجود رہنے اور کام کرتے رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔
وہ با اختیار آزاد الیکشن کمیشن ( آئی ای سی) اور آزاد الیکٹورل کمپلینٹس کمیشن جیسے اداروں کی جانب اشارہ کر رہے تھے۔البتہ ترجمان نے اس موقع پر کہا کہ اگر ان اداروں کی مستقبل میں ضرورت ہوئی تو اسلامی امارات ان کو بحال کر دے گی۔طالبان اگست میں مغربی حمایت یافتہ حکومت کے خاتمے کے بعد ایسے وقت میں اقتدار میں آئے تھے جب امریکہ اور اس کی اتحادی افواج کا افغانستان سے انخلا جاری تھا۔اورنگزیب جنہوں نے گزشتہ حکومت کے خاتمے تک اس پینل کی قیادت کی۔ خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ طالبان نے یہ فیصلہ عجلت میں کیا ہے۔ ان کے بقول الیکشن کمیشن کو تحلیل کرنے کے وسیع پیمانے پر برے اثرات ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ ڈھانچہ ملک میں موجود نہیں رہتا تو مجھے 100 فی صد یقین ہے کہ افغانستان کے مسائل کبھی ختم نہیں ہوں گے کیونکہ وہاں کسی طرح کے انتخابات نہیں ہوں گے۔
سینئر سیاست دان حلیم فدائی کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن تحلیل کرنے کا مطلب یہ ہے کہ طالبان جمہوریت پر یقین نہیں رکھتے۔دو دہائیوں کے دوران افغانستان کے چار صوبوں کے گورنر رہنے والے فدائی کا مزید کہنا تھا کہ ووہ (طالبان) تمام جمہوری اداروں کے خلاف ہیں۔ انہوں نے گولی کے ذریعے اقتدار حاصل کیا ہے نہ کہ ووٹ کے ذریعے۔طالبان کے ترجمان کریمی نے بتایا کہ دو حکومتی شعبوں، وزارتِ امن اور وزارتِ پارلیمانی ا±مور کو تحلیل کیا گیا ہے۔قدامت پسند طالبان سابق دور کی وزارت امور برائے خواتین کو وزارت برائے فضیلیت و نائب سے تبدیل کر چکے ہیں۔مذکورہ وزارت متعارف کرانے پر طالبان کو90کے عشرے میں اس کے ذریعے اپنے مذہبی نظریات زبردستی نافذ کرنے کی شکایات پر عالمی سطح پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔خیال رہے کہ طالبان عالمی برادری پر زور دے رہے ہیں کہ وہ افغانستان کے اربوں ڈالر مالیت کے اثاثے بحال کر دے۔ اس کے بدلے گروپ اس مرتبہ جدت پسند حکمرانی اختیار کرنے کا وعدہ کر رہا ہے۔
