اسلام آباد: پوری دنیا میں کورونا وائرس کی وبا پھیلا نے والا چین اب اسکی ویکسین بنانے کے دعوے کر رہا ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی ویکسین سے پوری دنیا کی مدد کرنا چاہتا ہے جبکہ سچائی یہ ہے کہ مدد کی آڑ میں اس نے اپنی ویکسینیشن کی مارکیٹنگ شروع کردی ہے۔
کورونا وائرس کا سچ چھپانے والا چین اب عالمی سطح پر اپنی پکڑ کھوتا جا رہا ہے اور اسے اپنی کوڈ ویکسین کے لئے خریدار تلاش کرنے کے لئے ناکوں چنے چبانے پڑ رہے ہیں۔ چین بھی اس ویکسین پر اعتماد کھو چکا ہے.عالم یہ ہے کہ اس کا جگری دوست پاکستان اپنے ملک میں چینی کورونا ویکسین کا ٹرائل تو ضرورکر رہا ہے ، لیکن پاکستانی عوام کو اس ویکسین پر اعتماد نہیں ہو رہا ہے۔
وہ بھی تب جب چین نے کنگال پاکستان میں 70 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے۔ چینی کورونا ویکسین کو لے کر پاکستان ، انڈونیشیا ، برازیل سمیت متعدد ترقی پذیر ممالک میں عوام میں سروے کیا گیاہے۔ اور ان کی رائے حکام سے معلوم کی گئی تھی تھی۔ اس سے پتا چلاہے کہ چین اپنی کورونا ویکسین کے بارے میں کروڑوں لوگوں کو یقین دلانے میں ناکام رہا ہے ، جنہوں نے پہلے اس پر انحصار کرتا تھا۔
پاکستانی عوام کا کہنا ہے کہ وہ چینی ویکسین نہیں لگوائیں گے کیونکہ انہیں اس ویکسین پر اعتماد نہیں ہے۔یہ عدم اعتماد اوردرجنوں غریب ممالک کا چین پر انحصار دنیا میں ایک بڑے سیاسی بحران کا سبب بن سکتا ہے۔ وہ بھی تب جب اس ملک کے شہریوں کو یہ احساس ہو کہ چین کی طرف سے دی گئی کورونا وائرس کی ویکسین ناقص ہے۔
چین کی کورونا وائرس کی ویکسین چین کو غریب ممالک کی مدد کرنے میں ایک بڑی سفارتی برتری دے سکتی ہے ، جن کو مغربی ممالک کی طرف سے تیار کرد ہ کورونا ویکسین نہیں مل رہی ہے۔