Without Muharram, there will be no car service, Houthi militiaتصویر سوشل میڈیا

صنعا(اے یو ایس)یمن میں حوثیوں کے زیر نگین علاقوں میں خواتین پر پابندیوں اور دیگر عوام پر سختیوں کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ اب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ صنعا میں حوثیوں کی جانب سے بغیر محرم سفر کرنے والی خواتین کو اپنی گاڑی کی مرمت اور سروس کرانے کی سہولت سے بھی محروم کرنے کی کوشش کی گئی اور ایسی خواتین پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس تناظر میں صنعا میں ایک کار کی مرمت کی دکان نے ایک یمنی ماہر تعلیم کی گاڑی کی مرمت کرنے سے انکار کردیا، ماہر تعلیم خاتون اپنی کار کی دیکھ بھال کے مقصد سے ورکشاپ میں آئی تو اسے معلوم ہوا کہ حوثی ملیشیا نے ایک حکم جاری کیا ہے کہ بغیر محرم سفر کرنے والی خواتین کی سروس فراہم نہ کی جائے۔

صنعاء یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لینگویجز کی اسسٹنٹ پروفیسر انجیلا ابو اصبعا نے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہیں صنعا کی بیروت سٹریٹ پر کار مینٹی نینس ورکشاپ میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ جس کی وجہ ان کے ساتھ محرم کی غیرموجودگی تھی۔ورکشاپ کے گارڈ نے انہیں محرم ساتھ نہ ہونے کی بنا پر ورکشاپ میں داخل نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے کہا میں نے گارڈ کو سمجھانے کی کوشش کی کہ میں ایک تعلیمی ماہر ہے، میرے والد ایک مسافر ہیں اور بھائی کام پر گیا ہوا ہے، تاہم گارڈ نے میری کوئی بات نہ سنی اورمجھے ورکشاپ سے نکال دیا۔ انجیلا نے کہا دنیا مقابلہ کر رہی ہے، فضاو¿ں میں پہنچ رہی ہے اور ہم پیچھے کی طرف پہنچنے کا مقابلہ کر رہے ہیں۔”نیوزیمن ” ویب سائٹ کے مطابق، حوثی ملیشیا نے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں خواتین پر انتہائی سخت اقدامات کا ایک پیکج نافذ کیا ہے۔ ان کی آزادی سلب کرتے ہوئے ان کے گلیوں، عوامی مقامات اور کام کے مقامات پر نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *