Adversaries in Panjshir surrendered, says Islamic Emirateتصویر سوشل میڈیا

کابل: امارت اسلامیہ نے کہا کہ پنج شیر میں احمد مسعود گروپ کے مزاحمتی محاذ کے 100 سے زائد جنگجوؤں نے قبائلی عمائدین کی ثالثی سے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔ پنج شیر میں طالبان کے ترجمان ابوبکر صدیقی نے کہا کہ ابشار ضلع کے پہاڑوں میں مخالفین کی 50 افواج نے ہتھیار ڈال کر امارت اسلامیہ کی حکمرانی کو تسلیم کر لیا اور پنجشیر کے ضلع درہ کے پہاڑوں میں 60 دیگر افراد نے بھی امارت اسلامیہ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے۔

قبل ازیں پنجشیر کے حکام نے کہا تھا کہ صوبہ کے ضلع درہ میں ہونے والی جھڑپوں میں امارت اسلامیہ کے کم از کم 5 اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوئے ہیں۔ مزاحمتی محاذ نے دعویٰ کیا ہے کہ امارت اسلامیہ کی فورسز نے صوبہ بغلان ضلع اندراب کے قصان گاو¿ں میں شہریوں کو نشانہ بنایا۔ دریں اثنا مزاحمتی محاذ نے دعویٰ کیا ہے کہ امارت اسلامیہ نے بغلان کے اندراب ضلع میں متعدد شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔ لیکن امارت اسلامیہ نے شہریوں کی ہلاکتوں کی تردید کی۔

سابق وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے کہا کہ وہ صوبہ پنجشیر اور بغلان کے اندراب ضلع کے قصان گاو¿ں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کی رپورٹوں پر فکر مند ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ لڑائی میں شامل فریقوں کو انسانی حقوق کو برقرار رکھنا چاہیے۔ یونیورسٹی کے ایک انسٹرکٹر حامد عزیزی مجددی نے کہا کہ جنگ میں ملوث فریقوں کو انسانی حقوق پر غور کرنا چاہیے اور شہریوں کی ہلاکتوں کو روکنا چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *