Afghan Taliban have had sanctuary in Pakistan: Ex-top US general Joseph F Dunfordتصویر سوشل میڈیا

نیویارک: امریکی فوج کے ایک سابق اعلیٰ عہدیدار نے امریکی قانون سازوں کو بتایا کہ پاکستان میں افغان طالبان کی محفوظ پناہ گاہ ر ہی ہے اور دہشت گرد تنظیم کی ابتدا اس ملک کے مدارس سے ہوئی تھی۔

منگل کو ایک پارلیمانی سماعت کے دوران ، جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سابق چیئرمین ، ریٹائرڈ جنرل جوزف ایف ڈنفورڈ نے بھی قانون سازوں کو یہ بھی بتایا تھا کہ عجلت میں افغانستان سے امریکی سکیورٹی فورسز کی واپسی کے بعد وہاں خانہ جنگی کا امکان بہت زیادہے۔انہوں نے کہا ، ہم جانتے ہیں کہ پاکستان میں طالبان کی پناہ ہے۔

ہم جانتے ہیں کہ وہ ماسکو کے دوروں ، بیجنگ کے دوروں اور دوسرے ممالک کے دوروں کے ذریعے سفارتی کوششوں کے ساتھ سرگرم عمل ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ انہوںنے خلیج کا سفر کیا۔ ہم جانتے ہیں کہ ایران ان کی کچھ ساز و سامان کے ساتھ مدد کر رہا ہے۔

ڈنفورڈ نے کہا کہ طالبان کو منشیات کی تجارت سے مالی مدد ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان ایک سنی دہشت گرد تنظیم ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ، انہوں نے کہا ، اس میں کوئی شک نہیں کہ طالبان پاکستان کے مدرسوں سے پنپتے ہیں۔ڈنفورڈ نے قانون سازوں کو بتایا کہ دہشت گردی کا خطرہ کم ہوا ہے کیونکہ امریکہ نے افغان افواج کو تربیت دی ہے اور امریکی فوج کی موجودگی مستقل طور پر برقرار ہے۔

انہوں نے کہا ، ہمیں یقین ہے کہ یہ خطرہ 18 سے 36 ماہ کی مدت کے دوران دوبارہ پیدا ہوسکتا ہے۔ مادر وطن اور ہمارے اتحادیوں کے لئے خطرہ بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغان سکیورٹی فورسز کا ایک حد تک امریکی معاشی امداد اور آپریشنل امداد پر انحصار ہے۔ وہ کچھ دیر تک اس طرح بنے رہیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *