نئی دہلی، (اے یوایس ) بدھ کی شام 5.10 بجے ایک خاتون نے دہلی پولیس کو اپنے بچے کے اغوا کی اطلاع دی اور بتایا کہ موٹر سائیکل سوار بدمعاشوں نے جھنڈے والان مندر کے قریب بچے کو اس کی گود سے چھین لیا اور ان کے ساتھ فرار ہو گئے۔ اس کال سے دہلی پولس ڈیپارٹمنٹ میں خوف و ہراس پھیل گیا۔کال موصول ہوتے ہی پولیس کی ٹیم حرکت میں آگئی اور والدہ کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے تفتیش شروع کردی۔ تبھی تحقیقات کے دوران پولس کو معلوم ہوا کہ کپڑے میں لپٹی ایک لڑکی مورس نگر میں مندر کی سیڑھیوں پر لاوارث پڑی تھی۔
پولس موریس نگر کے اس مندر میں پہنچی اور لڑکی کو برآمد کرلیا۔ گھر والوں نے بازیاب لڑکی کو دیکھا تو خوشی کا ٹھکانہ نہ رہا۔ لڑکی کے والد ایک سیاسی جماعت کے رہنما ہیں۔معصوم بچی کی بازیابی کے بعد پولیس نے بدمعاشوں کی گرفتاری کے لیے مہم شروع کی تاہم جب پولیس نے ماں کی سی سی ٹی وی فوٹیج، سی ڈی آر اور اس کے موبائل کی لوکیشن حاصل کی تو شک صرف ماں پر شروع ہوا۔ ماں کی لوکیشن اسی علاقے سے آرہی تھی جہاں سے پولیس نے بچی کو برآمد کیا تھا۔ اس کے بعد جب پولیس نے ماں سے سختی سے پوچھ گچھ کی تو سارا راز کھل گیا۔لڑکی کی ماں نے بتایا کہ وہ اپنی لڑکی کو مورس نگر کے مندر میں چھوڑ کر آئی تھی اور جھنڈے والان علاقہ میں پہنچ کر پولیس کو جھوٹی کال کی تھی۔ اس نے بتایا کہ اس کی پہلے ہی 2 بیٹیاں ہیں جس کی وجہ سے اس نے اپنی 40 دن کی بچی کو چھوڑ دیا تھا۔
تصویر سوشل میڈیا 